برسلز (پ۔ر) چیئرمین کشمیر کونسل یورپ علی رضا سید نے کہا ہے کہ بھارتی افواج کے زیرتسلط مقبوضہ کشمیر کی خواتین انتہائی خوف، غم اور پریشانی میں زندگی بسر کر رہی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے گذشتہ روز یورپی پارلیمنٹ میں دنیا کے متنازعہ علاقوں میں خواتین کی زندگی کے بارے میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
یورپین قفقازہاوس کی پراجیکٹ منیجر لیلیٰ گاسیموا نے کانفرنس کا اہتمام کیا جبکہ میزبانی کے فرائض اراکین یورپی پارلیمنٹ ڈاکٹرسجاد حیدر کریم اور ھیدی ھوتالا نے انجام دیئے۔ ای یو قفقاز ہاوس کی شریک بانی لیا جوباوا، ڈائریکرلینکس دینس ساموٹ، ایم ای پی واجد خان اور مانچسٹر ملٹی فیتھ سٹر کی ٹرسٹی بھی کانفرنس کے مقررین میں شامل تھیں۔
علی رضا سید نے کہاکہ کشمیرخواتین ہرروز خوف کے سائے میں زندگی بسر کررہی ہیں۔ یہ پریشانی صرف ان کے اپنے لئے نہیں بلکہ اپنے بھائیوں، شوہروں اور دیگر عزیزوں کی حفاظت کے لیے بھی ہے۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے کہاکہ خواتین کے تحفظ کا مسئلہ صرف کشمیر تک محدود نہیں بلکہ دنیا کے کئی ممالک میں یہی صورتحال ہے، جمہوری ملک ہو یا غیرجمہوری خواتین کو کم تر سمجھا جاتاہے۔ خواتین کے حقوق کو دبانے کا سلسلہ کافی عرصے سے جاری ہے لیکن اب یہ غیرمنصفانہ سلسلہ ختم ہونا چاہیے۔ خواتین کو ان کا حق ملنا چاہیے۔ خاص طورپر انہیں امن کے حصول کی کوششوں میں شریک کیا جاناچاہیے۔ ہمیں خواتین کے کردار کی اہمیت کے بارے میں آگاہی پیدا کرنی ہے۔ ہمیں سب کو بتانا ہے کہ خواتین کے مردوں کے برابر حقوق ہیں۔ بغیرمساوات کے اعتماد پیدا نہیں ہوسکتا۔ خواتین کو موقع دیئے بغیر دنیا میں خوشحالی نہیں آسکتی۔
علی رضا سید نے مزید کہاکہ اب تک خواتین کے حقوق کا مسئلہ صحیح طرح سے زیربحت آیا ہی نہیں۔ اسی لئے اس مسئلے پرماضی میں کوئی خاص پیشرفت ہی نہیں ہوئی۔ جب کبھی جنگ ہوتی ہے تو خواتین سب سے زیادہ متاثر ہوتی ہیں۔
دنیا کی آدھی آبادی کو نظرانداز کرکے سیاسی، سماجی، اقتصادی اور دیگر شعبوں میں پایدار ترقی حاصل نہیں کی جاسکتی۔ خواتین کو شریک کئے بغیر امن کوششوں بھی باورآور ثابت نہیں ہوسکتیں۔
انھوں نے کہاکہ خواتین اور بچوں کو دنیا کے بہت سے خطوں میں زیر تسلط رکھا جاتاہے۔ ان کو ترقی کے مواقع سے روکا جاتا اور اسی طرح ان کی کئی نسلیں گزر جاتی ہیں۔ ہمیں نئی نسل کو بتانا ہے کہ کس طرح دنیا میں جدوجہد کرنی اور کس طرح آگے بڑھنا ہے۔
کشمیرکی صورتحال کے بارے میں چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے ایک بار پھر زور دے کر کہاکہ کشمیرکے تنازعے کے حوالے سے بھی مرد ہی نمایاں کردار ادا کررہے ہیں۔ سترسال بعد بھی یہی صورتحال ہے لیکن یہ عورت ہی ہے جو سب سے زیادہ دکھ اور مصائب برداشت کررہی ہے اور آزادی کی جدوجہد میں پیش پیش ہے۔
کانفرنس کے دوران سلائیڈز پر مقبوضہ کشمیر کی خواتین، برما کی رونگھیا خواتین اور آرمینا اور آذربایجان کے مابین نوگورنو کاراباخ سے متاثرہ خواتین کی تصاویر پیش کی گئیں۔