اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی حکومت نے ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے 27 اکتوبر کو اسلام آباد میں 2 روزہ بین الاقوامی سرمایہ کاری کانفرنس منعقد کرانے کا اعلان کر دیا ہے۔
اس ضمن میں چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے جمعہ کو سرمایہ کاری بورڈ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ بین الاقوامی سرمایہ کاری کانفرنس شرکت کے لیے امریکا۔
برطانیہ، یو اے ای، سعودی عرب، عمان سمیت دنیا کے دیگر ممالک کو 323 دعوت نامے جاری کیے گئے ہیں، 28 اکتوبر کو کانفرنس ختم ہونے کے بعد کانفرنس کے شرکا پہلے لاہور اور پھر کراچی جائیں گے، دونوں شہروں میں بیرونی سرمایہ کار پاکستانی تاجر برادری سے ملاقاتیں کریں گے۔
ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ چین کے صدر کا دورہ پاکستان ملتوی ہونے سے 34 ارب روپے کی سرمایہ کاری متاثر ہوئی، یہ قرضہ نہیں تھا بلکہ سرمایہ کاری تھی جس میں 10 ہزار میگاواٹ سے زیادہ بجلی پیدا کرنے کے منصوبے بھی شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنوں سے معیشت کو 570 ارب روپے سے زیادہ کا نقصان پہنچ چکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ داسو ڈیم کے لیے عالمی بینک نے قرض منظور کر دیا ہے، اس کے علاوہ دیگر منصوبے بھی شروع کیے جارہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اربوں روپے مالیت کے توانائی کے منصوبے پائپ لائن میں ہیں جن کا بنیادی مقصد ملک میں توانائی بحران پر قابو پانا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے ملک کے چاروں صوبوں میں سہولتی مراکز قائم کیے جاچکے ہیں جہاں یومیہ بنیادوں پر 70 سے 80 سرمایہ کار استفادہ حاصل کررہے ہیں جو ان مراکز سے سرمایہ کاری کے حوالے سے معلومات حاصل کرتے ہیں۔