کراچی (جیوڈیسک) بینکوں کی سرکاری بانڈز اورٹی بلز میں سرمایہ کاری میں ریکارڈ اضافہ ہو گیا۔
رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ کے دوران 4 کھرب 71 ارب روپے 60 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری دیکھی گئی۔ جو اس عرصے میں نجی شعبے کو دیے جانے والے قرضوں سے 318 فیصد اور بینکوں کے ڈپازٹس میں ہونے والے اضافے سے 594 فیصد زیادہ ہے جبکہ بینکوں کی سرمایہ کاری کا حجم ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق رواں مالی سال جولائی سے نومبر تک بینکوں کی طرف سے حکومتی تمسکات میں مجموعی طور پر 4 کھرب 71 ارب روپے 60 کروڑ روپے کی نئی سرمایہ کاری کی گئی جس کے بعد بینکوں کی طرف سے کی جانے والی سرمایہ کاری کا حجم 48 کھرب 32 ارب 10 کروڑ 30 لاکھ روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا۔ سرمایہ میں سب سے زیادہ اضافہ نومبر میں دیکھا گیا۔
گزشتہ مالی سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران بینکوں کی طرف سے حکومتی تمسکات میں 93 ارب 43 کروڑ 30 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی تھی ۔ رواں مالی سال جولائی سے نومبر تک بینکوں کی طرف سے نجی شعبے کو کاروبار کیلیے مجموعی طور پر 112 ارب 80 کروڑ 30 لاکھ روپے کے نئے قرضے دیے گئے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 26 ارب 56 کروڑ روپے کم ہیں۔
گزشتہ سال پانچ ماہ میں نجی شعبے کو 139 ارب 34 کروڑ روپے کے قرضے دیے گئے تھے۔ بینکنگ سیکٹر کی طرف سے نجی شعبے کو دیے جانے والے قرضوں کامجموعی حجم 43 کھرب 98 ارب 75 کروڑ 80 لاکھ روپے ہو گیا۔ اس دوران بینکوں کے پاس ڈپازٹس کا مجموعی حجم 67 ارب 99 کروڑ 50 لاکھ روپے کے اضافے کے بعد 81 کھرب 50 ارب 40 کروڑ 70 لاکھ روپے ہو گیا۔ گزشتہ مالی سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران بینکوں کے ڈپازٹس میں اضافے کے بجائے 6 ارب 90 کروڑ روپے کی کمی دیکھی گئی تھی۔