کولمبو (جیوڈیسک) پاکستان ٹیم کے منیجر معین خان کا کہنا ہے کہ کولمبو ٹیسٹ جیتنے کیلیے مثبت اور جارحانہ انداز اپنانا ہو گا۔
گال میں کھلاڑیوں کی منفی سوچ شکست کا سبب بنی، کوچز نے خرابی کی جڑ تلاش کر لی، پلیئرز اب غلطیاں دہرانے سے اجتناب کریں گے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایک غیرملکی نشریاتی ادارے سے بات چیت میں کیا۔ معین خان نے کہا کہ پاکستان اگر کولمبو ٹیسٹ جیت کر سیریز برابر کرنا چاہتا ہے تو اسے مثبت سوچ کے ساتھ جارحانہ انداز اپنانا ہوگا، دنیا کی بڑی سے بڑی ٹیم بھی اگر دباؤ میں آجائے تو وہ نہیں جیت سکتی۔
انھوں نے کہا کہ کوچ وقار یونس نے تمام کھلاڑیوں کو واضح طور پر پیغام دے دیا ہے کہ وہ مثبت انداز میں کھیلیں۔ پہلے ٹیسٹ میں شکست کے اسباب پر بات کرتے ہوئے منیجر کا کہنا تھا کہ ہر شکست مایوس کن ہوتی ہے لیکن یہ مایوسی اس وقت بڑھ جاتی ہے جب آپ کو کھلاڑیوں کا انداز منفی نظر آئے، گال ٹیسٹ میں کھلاڑیوں کے ذہنوں میں جو منفی سوچ تھی وہ میدان میں دکھائی دی اور یہی چیز پاکستانی ٹیم کی شکست کا سبب بنی۔ معین خان کا کہنا تھا کہ کرکٹر کے ذہن میں منفی سوچ اسوقت پیدا ہوتی ہے جب وہ شکست سے خوفزدہ دکھائی دیتا ہے۔
اچھا کرکٹر وہی ہوتا ہے جو مشکل وقت میں بھی اپنے قدرتی کھیل اور اسٹائل پر بھروسہ کرتا اور اسی کے بل پر وہ خراب فارم یا مشکل وقت سے باہر نکلتا ہے، انھوں نے کہا کہ جب دباؤ بڑھتا ہے تو بعض اوقات کھلاڑیوں منفی انداز اور سوچ اپنالیتے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ ان کی صلاحیتوں پر شک کیا جائے، اس مسئلے کی نشاندہی ہوچکی ہے اور کوچز نے اس بارے میں کھلاڑیوں سے بات بھی کی ہے اور سب اس بات کے لیے تیار ہیں کہ یہ غلطی نہ دوہرائی جائے۔