بدین (عمران عباس) سرکاری افسران اور ملازمین عوام کے نوکر ہیں انہیں عوام کی خدمت کرنا پڑے گی، بدین کے سرکاری دفاتر میں مجھے بہت سی کوتاہیاں نظر آئیں، پہلے کا دور گیا اب افسران کو دفاتر میں ٹائم پر آنا پڑے گا۔
ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے معاون خصوصی نادر علی خواجہ نے بدین میں ڈی سی سیکریٹریٹ کا دورا کرنے کے بعد دربار ھال میں کھلی کچھیری کے دوران کیا ،کھلی کچھیری میں موجود عوام نے شکایات کے انبار لگا دیئے جس میں سب سے زیادہ مسئلہ پانی کی قلت کا تھا، بدین کے اکثر علاقوں میں زرعی اور پینے کے پانی کی شدید قلت ہے جس کے باعث علاقہ مکینوں کا روزگار داﺅ پر لگا ہوا ہے۔
بدین شہر کے مختلف مسائل پر بات کرتے ہوئے لوگوں کا کہنا تھا کہ شہر اور نواحی علاقوں میں روڈ راستے موجود نہیں ہیں، جبکہ سرکاری زمینوں پر قبضہ مافیا نے قبضہ کررکھا ہے ، دوسری جانب محکمہ روینیوں میں بھی کرپشن کی بہت سی شکایات کی گئیں جس میں ایک نقل نکلوانے کے لیئے بھی رشوت طلب کرنے کے شکایات کی گئیں،اس موقع پر جیالوں نے کہا کہ عوام کی سرکاری افسران تک رسائی نہیں ہے۔
کوئی بھی کام پیسوں کے بغیر نہیں ہوتا، ایک جیالے کی جانب سے جذباتی انداز میں یہ بھی کہا گیا کہ ہمیں اجازت دی جائی پھر دیکھیں کہ یہ افسران ہمارے کام کیسے نہیں کرتے ، ہم دروازے توڑ کربھی اپنے جائز کام کروائیں گے، سب کے مسائل سننے کے بعد معاون خصوصی نادر علی خواجہ نے کہا کہ بلاول بھٹو زردای کی خصوصی ہدایات پر مجھے یہ کام سونپا گیا ہے تاکہ میں سندھ کے مختلف علاقوں میں جاکر عوام کے مسائل سنوں اور انہیں حل کرنے کے بھرپورکوششیں بھی کروںبلخصوص بدین کے عوام کے مسائل کیوں کہ میں خود بدین سے ہوں اور بدین کی عوام کے مسائل میرے اپنے مسائل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بدین کے ڈی سی سیکریٹریٹ کا دوران کرنے کے بعد میں مجھے یہاں بہت سی کوتاہیاں نظر آئیں بہت سے سرکاری ملازمیں موجود نہیں تھے، بہت سے ملازمین ٹائم پر نہیں آتے ، حاضری رجسٹرڈ بھی مینٹین نہیں کیا جاتا، میں سفارش کروں گا کہ یہاں ہر دفتر میں بایومیٹرک سسٹم لگایا جائے تاکہ کوئی بھی افسر یا سرکاری ملازم ڈیوٹی کی چوری نا کرے، غیر حاضر نارہے۔
انہوں نے مسائل کے شکار عوام سے درخواستیں لی اور کہا کہ میں یہ سب وزیر اعلیٰ سندھ کو دوں گا اور آپ کے مسائل کو جلد سے جلد حل کرنے کی کوشش بھی کروں گا، اس موقع پر پی پی بدین کے رہنماءتاج محمد ملاح، ڈاکٹر عبدالعزیر میمن، عبدالستار میمن اور دیگر بھی موجود تھے۔۔۔