کوئٹہ (جیوڈیسک) وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ اداروں کی بہتری پر توجہ دیں گے۔ انہوں صوبے کے چھوٹے بڑے افسران کو ہدایت کی کہ وہ اپنی حاضری کو یقین بنائیں ورنہ انکے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ بلوچستان اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے موقع پر ایوان سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ارکان اسمبلی کی جانب سے اقلیتی خصوصا ہندو برادری کے جان ومال کے عدم تحفظ کی نشاندہی پر یقین دہانی کرائی۔
اقلتیوں سمیت عام شہریوں کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے ہندوئوں کے قتل اقدام قتل اور اغوا برائے تاون میں ملوث گروپوں کیخلاف کاروائی کی ہدایت کی ۔انہوں نے بتایا کہ چمن ہسپتال کے چودہ غیر حاضر ڈاکٹروں کو معطل کر دیا گیا ہے جبکہ قلات اور مستونگ انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے۔
وہ ہسپتالوں میں ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل سٹاف کی حاضری چیک کر کے روزانہ رپورٹ دیں۔اجلاس کے دوران مالی سال دو ہزار تیرہ چودہ کے بجٹ کے مصدقہ گوشوارے ایوان میں پیش کیے گئے جبکہ بلوچستان سروسز ٹریبونل کا ترمیمی مسودہ منظور کر لیا گیا جس کے بعد اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔