اسلام آباد (جیوڈیسک) جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے اسلام آباد کے رہائشی علاقوں میں کمرشل اور سرکاری سرگرمیوں کیخلاف کیس کی سماعت کے عدالتی استفسار پر سیکرٹری داخلہ نے بتایا کہ آئی جی اسلام آباد پولیس کا دفتر ایف 7 اور آئی جی موٹروے کا دفتر ایف 8 میں ہے۔ دونوں آئی جیز کے دفاتر رہائشی علاقوں سے منتقل کرنے کیلئے دو سے تین ماہ کا وقت چاہیے۔
جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ دو سے تین ماہ کا وقت نہیں دے سکتے۔ سیکورٹی ادارے حکومت کو کیوں شرمندہ کرانا چاہتے ہیں۔ کیا دونوں آئی جیز پر قانون کا اطلاق نہیں ہوتا؟ دونوں افسران قانون سے بالاتر ہیں تو دفاتر میں قومی پرچم کی جگہ داعش کا جھنڈا لگا لیں۔
جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ آئی الیون کی کچی آبادی تو فورا گرا دی گئی کیا کچی آبادی کے مکینوں کو مہلت یا متبادل رہائش کا بندوبست کرنے کا وقت دیا گیا؟۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے استدعا کہ ایک گھنٹے کا وقت دے دیں۔
سیکرٹری داخلہ اور چیئرمین سی ڈی اے کے ساتھ مل کر معاملے کا کوئی حل نکالتے ہیں۔ عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت کچھ دیر کیلئے ملتوی کر دی۔