پشاور (جیوڈیسک) فوجی آپریشن ضربِ عضب کے شروع ہونے کے بعد سے شمالی وزیرستان ایجنسی کے پولیٹیکل ایجنٹ سراج احمد خان لاپتہ ہیں۔
فاٹا سیکریٹریٹ کے ایک عہدیدار نے کہا کہ انہیں فوجی آپریش سے قبل میران شاہ سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے دوسری جگہ منتقل کردیا گیا تھا، جبکہ علاقائی ہیڈکواٹرز میں موجود ایک اہلکار کا کہنا ہے وہ پشاور آئے تھے، لیکن سوال یہ ہے کہ وہ اس وقت کہاں ہیں؟ جب کہ تمام قبائلی پہلے ہی علاقہ چھوڑ چکے ہیں۔
حکام کے مطابق سراج احمد خان پشاور منتقل ہوئے تھے، لیکن اس وقت کے بعد سے ان کے دونوں موبائل فونز پر رابطہ نہیں ہو رہا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سراج احمد اپنا سرکاری گھر چھوڑ دینا چاہیٔے تھا، کیونکہ پندرہ جون سے علاقے میں فوجی آپریشن کے شروع ہونے کے بعد تمام افراد قبائلی علاقے سے انخلاء کرکے ضلع بنوں منتقل ہوچکے ہیں اور وہ اب وہاں آئی ڈی پیز کے لیے ریلیف میں اتظامیہ کی مدد کررہے ہیں۔
عہدیدار کا کہنا تھا کہ یہ اچھا ہوتا اگر پولیٹیکل ایجنٹ بھی آئی ڈی پی کی مدد کے لیے بنوں میں ایک اپنا عارضی سیٹ اپ قائم کرتے۔ انہیں اس مشکل میں ان کے ساتھ کی ضرورت ہے۔