اسلام آباد : شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے مطالبہ کیا ہے کہ اہل تشیع کا سرکاری قرعہ اندازی سے استثنیٰ برقرار رکھا جائے، امسال ہونیوالی قرعہ اندازی کے نتیجے میں ہزاروں اہل تشیع حج کے اہم فریضہ سے محروم ہوجائینگے ، حکومت نظر ثانی کرے۔
ان خیالات کا اظہار انہوںنے حج برائے سال2015کے لئے سرکاری اسکیم کے تحت 14مئی 2015 ء کو وزارت مذہبی امور کی جانب سے کی گئی قرعہ اندازی کے نتیجے میں ہزاروں شیعہ افراد کی حج کی سعادت سے محروم رہ جانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔ علامہ عارف حسین واحدی نے کہاکہ اس سلسلے میں وفاقی وزیر برائے مذہبی امورسردار محمد یوسف تک یہ بات پہنچائی گئی تھی کہ سرکاری حج سکیم کے تحت صرف چند ہزار اہل تشیع حج کے لئے جاتے ہیں ماضی میں اہل تشیع کوسرکاری حج سکیم سے قرعہ اندازی سے مستثنیٰ قرار دیا گیا تھالہٰذا استثنیٰ بحال کیا جائے۔
اس استثنیٰ کے خاتمے سے صورت حال یوں بنی ہے کہ ایک گروپ کے چند افراد کے نام آئے اور کچھ کے رہ گئے حتیٰ کہ قافلہ سالار کا نام بھی قرعہ اندازی میں نہیں آیا اس سے گروپس کے افراد کے لئے مشکلات پیدا ہو گئی ہیںکیونکہ عام افراد مناسک حج سے آگاہ نہیں ہوتے اس لئے عالم دین کا ہونا ضروری ہے تاثر یہ ہے کہ اس قرعہ اندازی سے اہل تشیع کے احساس محرومی میں اضافہ ہوا ہے۔لہٰذ ا فوری طور پر قرعہ اندازی میں رہ جانیوالے افراد کے نام بھی حج کی سرکاری فہرست میں شامل کئے جائیں تاکہ وہ اس اہم دینی فریضے سے مستفید ہو سکیں۔