سرکاری کرپشن کیخلاف نہ سیکورٹی ادارے کاروائی کرتے ہیں اور نہ عدلیہ نوٹس لیتی ہے

Rangers

Rangers

کراچی (اسٹاف رپورٹر) حکمران طبقہ ایک جانب رینجرز کے ذریعے کرپشن کیخلاف آپریشن کر رہا ہے جو مستحسن اقدام ہے مگر دوسری جانب عوام الناس کے روزمرہ استعمال کی اشیاء پر بلا وجہ ٹیکسز کے ذریعے کی جانے والی سرکاری کرپشن بھی قابل مذمت ہے۔

گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی المعروف سورٹھ ویر نے موبائل بیلنس پر 36فیصد ٹیکس عائد کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں 8کروڑ سے زائد موبائل صارفین ہیں جو یومیہ 100کروڑ سے زائد کا بیلنس استعمال کرتے ہیں اور36 فیصد ٹیکس لگائے جانے سے حکومت کو یومیہ36کروڑ سے زائد کا ٹیکس وصول ہوگا۔

جس کا دیانتداری سے استعمال اس ملک کو ترقی یافتہ وخوشحال بناسکتا ہے مگر ہزاروں دیگر ٹیکسز کی طرح یہ ٹیکس بھی حکمرانوں اور ان کے منظور نظر گماشتوں کی تجوریوں اور بیرون ملک اکاؤنٹس کی زینت بن جائے گا جو کرپشن ملک کا سب سے بڑا کرپشن ہوگا مگر اس کرپشن کی جانب توجہ دینے یا اس کیخلاف کاروائی کرنے کی جرأت نہ کسی سیکورٹی ادارے کو ہوگی ‘ نہ ہی عدلیہ اس کرپشن کو روک پائے گی کیونکہ یہ سرکاری کرپشن ہے جو قانون کے دائرے میں ہوتا ہے اور اس قسم کا کرپشن کرنے والے ہمیشہ محفوظ رہتے اور محب وطن و عوام دوست کہلاتے ہیں۔