واشنگٹن (جیوڈیسک) اقوام متحدہ نے باقاعدہ طور پر انتونیو گوتریس کی بطور سیکرٹری جنرل تقرری کی منظوری دے دی ہے اور وہ یکم جنوری 2017ء کو باضاباطہ طور پر یہ منصب سنبھالیں گے۔
وہ اس عالمی ادارے کے نویں سربراہ ہوں گے جب کہ موجودہ سیکرٹری جنرل بان کی مون عہدے کی معیاد ختم ہونے پر رواں سال کے آخر میں سبکدوش ہو جائیں گے۔
پرتگال کے سابق وزیراعظم گوتریس نے جمعرات کو اپنی تقرری کی منظوری کے بعد کہا کہ انھیں بہت سے عالمی چیلنجز کے تناظر میں اپنی ذمے داری کا احساس ہے۔
“آج کی پیچیدہ دنیا میں بہت سی ڈرامائی مشکلات ہیں جن کا جواب صرف سیکرٹری جنرل اکیلے نہیں دے سکتا اور نہ ہی اپنے خیالات کو مسلط کر سکتا ہے۔ سیکرٹری جنرل مصالحت، رابطہ کار اور مسائل کے حل کے لیے نیک نیتی سے سہولت فراہم کر سکتا ہے۔”
67 سالہ گوتریس کے علاوہ 12 دیگر بھی اس منصب کے امیدوار تھے جن میں خواتین کی بھی یکساں تعداد شامل تھی۔ گزشتہ ہفتے ہی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ان امیدواروں میں سے گوتریس کو منتخب کیا تھا۔
اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں نو منتخب سیکرٹری جنرل نے کہا تھا کہ وہ یہ منصب اس لیے حاصل کرنے کے خواہاں ہیں کیونکہ وہ “ایسے سازگار حالات پیدا کرنا” چاہتے ہیں کہ جن سے عالمی چیلنجز کا حل تلاش کیا جا سکے۔
انتونیو گوتریس 1992ء سے 2002ء تک پرتگال کے وزیراعظم رہے۔ وہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین “یو این ایچ سی آر” کے بھی 2005ء سے 2015ء تک سربراہ رہ چکے ہیں۔