حویلی لکھا (اردو پوائینٹ) حکام کی لاپروائی اور عدم توجیہی کے باعث ٹی، ایچ، کیو ہسپتال مسائل کی آماجگاہ بن گیا، عملے کی کمی، سٹاف کا مریضوں کے ساتھ ناروا سلوک، ادویات کی قلت اور نائٹ ڈیوٹی پر عملے کا غائب رہنا معمول بن گیا، ایمبولینس بھی عام مریضوں کو بلا سفارش فراہم نہیں کی جاتی، سرکاری ہسپتال میں ملازمت کی آڑ میں درجہ چہارم کے اکثر وبیشتر ملازمین نے اپنے نجی کلینک بھی کھول لیئے سادہ لوح لوگوں کی جیبوں کا صفایا کرنے میں مصروف، الٹراساونڈ مشین موجود مگر ٹیکنیشن نہیں، ریڈیالوجسٹ، پتھیالوجسٹ، آئی اسپیشلسٹ اور انتھزیزیس کی آسامیاں ہسپتال میں موجود مگر کوئی بھی ڈاکٹر یہاں آنے کو تیار نہیں ،لیڈی ڈاکٹر اور نرسنگ سٹاف کی کمی بھی دور ناکی جا سکی۔
ٹی،ایچ،کیو ہسپتال آنے والے مریض خوار ،اعلیٰ متعلقہ حکام سے فوری توجہ کی اپیل۔اہلیان حویلی لکھا کو صحت بارے بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے لئے حکومت نے چالیس بیڈوں پر مشتمل ایک ٹی،ایچ، کیو مرکزِ صحت تو قائم کردیا مگر جس کو فنگشنل ہونے سے آج تک بنیادی سہولتوں سے مکمل طور پر محروم رکھا گیا ہے جس کے باعث یہ دارلشفاء کئی مسائل میں گھیر چکا ہے۔ عملہ کی شدید کمی کے ساتھ ساتھ ہسپتال میں ادویات کی بھی کمی ہونا لازم وملذوم بن چکا ہے ،ہسپتال میں ریڈیالوجسٹ،پتھیالوجسٹ،آئی اسپیشلسٹ اور انتھزیزیس کی آسامیاں تو موجود ہیں مگر قصبہ نما شہر ہونے اور سہولیاتِ زندگی کی کمی کے باعث یہاں کوئی بھی ڈاکٹر اپنی تعیناتی پر خوش نہیں جبکہ نرسنگ سٹاف اور لیڈی ڈاکٹر کی کمی بھی دور نا کی جاسکی، اسی طرح حکومت نے لاکھوں روپے کی الٹراساونڈ مشین تو دے دی مگر اِ س کا ٹکنیشن نہیں جس کے باعث مریض الٹراساونڈ کی سرکاری پرچی پر سہولت سے محروم ہیں۔
اسی طرح سرکاری پرچی پر مفت ادویات لینے کے خواہشمند افراد حکومت کی جانب سے فراہم کردہ اِ س سہولت سے ہسپتال میں ادویات کی قلت کے باعث محروم ہی رہتے ہیں اور ہسپتال کے مین گیٹوں پر قائم میڈیکل اسٹوروں پر پرچی تھما کر ہسپتال کا عملہ مریضوں اور اِن کے لواحقین کو بھیج دیتا ہے دوسری جانب ایم ،ایس سے لیکر درجہ چہارم تک کا پورا عملہ ہسپتال آئے ہوئے مریضوں اور اُن کے لواحقین سے ناروا سلوک اختیار کرتا ہے جبکہ نائٹ ڈیوٹی پر تعینات عملہ شام ہوتے ہی اپنی ڈیوٹی سے غائب ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے ہسپتال ویرانے کا نقشہ پیش کرنے لگتا ہے اور رات کے اوقات میں ایمرجنسی کو کسی صورت بھی ڈیل نہیں کیا جاتا جبکہ ایمبولینس کی فراہمی بھی عام آدمی کی پہنچ سے قدرے دور ہے مگر ہسپتال کا عملہ ایمبولینس کے پٹرول ، ہسپتال کے اے،سی چلانے ،جنریٹر سمیت دیگر اخراجات کی مد میں ہر ماہ حکومت سے لاکھوں کے بل منظور کروانے میں پوری طرح مصروف نظر آتا ہے۔
تاہم ایمبولینس ،اے،سی اور جنریٹر کی سہولت سے ہسپتال آنے والے لوگوں کو محروم ہی رکھا جاتا ہے ،دریں اثناء ہسپتال میں تعینات درجہ چہارم کے بیشتر ملازمین نے غیر قانونی طور پر نجی کلینک بھی کھول رکھے ہیں جن پر سادہ لوح لوگوں کی جیبوں کا صفایا کیا جاتا ہے۔ اہلیان حویلی لکھا نے خادمِ اعلیٰ پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب ،وزارتِ صحت کے اعلیٰ حکام سمیت خادم ِ اعلیٰ پنجاب سے فوری طور پر مسائل میں گھیرے ٹی،ایچ،کیو ہسپتال کو مسائل سے چھٹکارا دلانے اور اِس میں تعینات عملہ کا قبلہ درست کرنے کی اپیل کی ہے۔
Hospital
Hospital
چوہدری فتح اللہ نواز بُھٹہ نمائندہ اردوپوائینٹ حویلی لکھا0300.6692536.0333.6991643 dated23.7.2016 Email.fatehullah.,nawaz.bhutta@gmail.com