اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے توقیر صادق کے وارنٹ کے اجراء کے حوالے سے نیب سے تمام ریکارڈ طلب کر لیے۔ جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ نیب کے جس افسر نے طریقہ کار سے ہٹ کر وارنٹ جاری کیا اسکے خلاف کیا کارروائی ہوئی۔
سپریم کورٹ میں اوگرا عملدرآمد کیس کی سماعت میں عدالت نے توقیر صادق کے وارنٹ کے اجراء کے حوالے سے تمام ریکارڈ نیب سے طلب کیا ہے۔
سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ نیب توقیرصادق کے وارنٹ کے اجراء اور منسوخی کے حوالے سے تمام ریکارڈ پیش کرے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل اس سلسلے میں عدالت کی معاونت کریں، پراسیکیوٹر نیب وقاص قدیر ڈار نے عدالت کو بتایا کہ توقیرصادق کے وارنٹ قانونی طریقہ کار کے مطابق جاری نہیں ہوئے تھے۔
جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ وارنٹ کے اجراء کی نوٹنگ میں غلطی ہو گئی تھی تو اسے درست کر لیتے، نیب کے جس افسر نے طریقہ کار سے ہٹ کر وارنٹ جاری کیا اسکے خلاف کیا کارروائی ہوئی، سپریم کورٹ نے مبینہ توہین عدالت کے پروگراموں کے حوالے سے درخواست گزار سے ٹرانسکرپٹ 30 ستمبر کو طلب کیا ہے۔
درخواست گزار محمد یاسین نے موقف اختیار کیا تھا کہ توقیر صادق نے نجی ٹی وی کے 2 پروگرام میں عدلیہ اور معزز ججوں کی توہین کی۔