اوگرا عملدرآمد کیس، سپریم کورٹ کی ذمہ داروں کے تعین کیلئے نیب کو ایک دن کی مہلت

Supreme Court

Supreme Court

اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے اوگرا عملدرآمد کرپشن کیس میں ذمہ اروں کا تعین کرنے کیلئے نیب کو ایک دن کی مہلت دے دی،جسٹس جواد ایس خواجہ کہتے ہیں کہ پہلے معاملہ 82 ارب روپے کا تھا ہوسکتا ہے تحقیقات کے بعد رقم اس سے بھی ذیادہ ہو۔

جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے اوگرا عملدرآمد کیس کی سماعت کی۔ چیئرمین نیب قمر زمان چودھری عدالت کے رو برو پیش ہوئے اور موقف اخیتار کیا کہ نیب کے پاس صرف اوگرا نہیں بلکہ اور بھی ہائی پروفائل کیسز ہیں۔

نیب تمام مقدمات میں تحقیقات کو نیتجہ خیز بنانا چاہتی ہے۔ اوگرا کیس میں نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔ذمہ داروں کا تعین بھی نیب ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں کر لیا جائیگا۔یہ بات ثابت ہے کہ اوگرا کیس بڑے اسکینڈلز میں سے ایک ہے، کیس پر دن رات کام کر رہا ہوں تاکہ اسے پوری طرح سمجھ سکوں، نیب کے پراسیکوٹر کے کے آغا نے عدالت سے کیس کے ریکارڈ کا تفصیلی جائزہ لینے کیلئے ایک دن مہلت کی استدعا کی۔

جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دئیے کہ 36 ہفتے گزر چکے ہیں لیکن ابھی تک یہ نہیں پتہ چل سکا تاخیر کا ذمہ دار کون ہے۔نیب اگر بے بس ہے تو بھی عدالت کو آگاہ کر دیا جائے۔پہلے معاملہ 82 ارب روپے کا تھا، ہو سکتا ہے تحقیقات کے بعد رقم اس سے بھی ذیادہ ہو جائے۔ یہ عوام کا پیسہ ہے اس کیس کے ریکارڈ کا جائزہ لیں گے تاکہ ذمہ داران کا پتہ چل سکے۔

ہم اس کیس کو منطقی انجام تک پہچانا چاہتے ہیں، نیب حکام راضی ہیں تو رات تک عدالت لگا سکتے ہیں۔

پراسیکوٹر نیب کے کے آغا نے کیس کے ریکارڈ کا جائزہ لینے کیلئے ایک دن مہلت کی استدعا کی جو منظور کر لی گئی۔ کیس کی سماعت کل ہو گی۔