اسلام آباد (جیوڈیسک) اوگرا کرپشن کیس میں سپلیمنڑی چالان پیش کرنے کیلیے نیب نے ایک مرتبہ پھر مہلت مانگ لی، ایڈیشنل پراسیکیوٹر نیب چودھری ریاض نے کہا ہے کہ چیئرمین نیب کی رخصت کی وجہ سے چالان کی منظوری نہیں ہوئی۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اوگرا کرپشن کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیس کا چالان کیوں پیش نہیں کیا جا رہا جس پر ایڈیشنل پراسیکیوٹر چودھری ریاض نے کہا کہ چیئرمین نیب کی رخصت کی وجہ سے چالان کی منظوری نہیں ہوئی۔
عدالت نے استفسار کیا کہ چیئرمین نیب کی چھٹی کب ختم ہو گی اور چالان کب تک جمع ہو گا۔ ایڈیشنل پراسیکیوٹر نیب کا کہنا تھا کہ چودہ روز میں امید ہے کہ چالان حتمی منظوری کے بعد پیش کر دیا جائے گا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا ڈپٹی چیئرمین چالان کی منظوری دے سکتے ہیں۔
ایڈیشنل پراسیکیوٹر نیب کا کہنا تھا کہ ڈپٹی چیئرمین اتھارٹی نہیں رکھتے، اس حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی موجود ہے۔ ملزم توقیر صادق نے عدالت کو بتایا کہ نیب نے ابھی تک ریکارڈ فراہم نہیں کیا۔ میرے خلاف ٹرائل بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھ کر کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ میں اپیل پر فیصلہ بھی آیا ہے۔
ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق ٹرائل کے دوران فرد جرم عائد کرنے کا کہا گیا ہے۔پراسیکیوٹر نیب کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ کے فیصلے کا فرد جرم سے کوئی تعلق نہیں، توقیر صادق کے خلاف فرد جرم عائد ہونی چاہئے۔
عدالت نے نیب کو پانچ روز میں ریکارڈ توقیر صادق کو پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت دو جنوری تک ملتوی کر دی۔ سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے توقیر صادق کا کہنا تھا کہ اربوں روپے کی کرپشن کا الزام صرف ڈرامہ ہے۔
ایک سو اسی ارب روپے کرپشن کا الزام لگانے والے کچھ بھی ثابت نہیں کر سکے، ثبوت نہ ہونے کے باعث ابھی تک ریفرنس دائر نہیں کیا جا رہا۔ توقیر صادق کا کہنا تھا کہ اوگرا کرپشن کیس میں نیب نے اپنے آقاں کے سامنے بہت بڑا جھوٹ بولا۔