اتراکھنڈ (اصل میڈیا ڈیسک) اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے بھارت کی ریاست اتراکھنڈ میں ہری دوار میں مسلمانوں کی نسل کشی سے متعلق حالیہ عوامی مطالبات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔اس نے سوشل میڈیا سائٹس پر مسلم خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات کے ساتھ ساتھ جنوبی ریاست کرناٹک میں مسلم طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی عاید کرنے کی اطلاعات پر بھی تشویش کا اظہارکیا ہے۔
جدہ میں اوآئی سی کے جنرل سیکریٹریٹ نے سوموار کو ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’بھارت میں مسلمانوں اوران کی عبادت گاہوں کو نشانہ بنانے کے لیے مسلسل حملے، مختلف ریاستوں میں مسلم مخالف قانون سازی کا حالیہ رجحان اور مسلمانوں کے خلاف تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات اس ملک میں اسلاموفوبیا کے فروغ پذیررجحان کی نشان دہی کرتے ہیں‘‘۔
او آئی سی نے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ کے میکانزم اورجنیوا میں قائم انسانی حقوق کونسل کے خصوصی طریق کارسے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں ضروری اقدامات کرے۔
تنظیم کے جنرل سیکرٹریٹ نے ایک بار پھر بھارت پرزور دیا ہے کہ وہ اپنے تمام شہریوں کے طرززندگی کا تحفظ کرتے ہوئے مسلم کمیونٹی کی حفاظت، سلامتی اور فلاح و بہبود کو یقینی بنائے اور ان کے خلاف تشدد اورنفرت انگیز جرائم کے مرتکب افراد،محرکین اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لائے۔