اسلام آباد (جیوڈیسک) آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے اوگرا قوانین کو ماننے سے انکار کر دیا جس کے بعد ایسوسی ایشن اور وزارت پیٹرولیم کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے۔
اسلام آباد میں سیکریٹری پیٹرولیم اور آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں ایسوسی ایشن کے چیرمین یوسف شاہوانی شریک ہوئے جب کہ مذاکرات میں چیئرپرسن اوگرا عظمٰی عادل اور ڈی جی آئل عبدالجبارمیمن بھی شریک ہوئے۔
اوگرا قوانین کو نہیں مانتے، آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن
وزارت پیٹرولیم سے مذاکرات کے دوران آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے غیر معیاری ٹینکرز کے ذریعے ہی تیل سپلائی کرنے پر اصرار کیا اور اوگرا قوانین کو ماننے سے انکار کردیا۔
مذاکرات میں ایسوسی ایشن کے چیرمین یوسف شاہوانی نے کہا کہ معیارات پر فوری عملدرآمد ممکن نہیں اور ٹینکر ایکسلز سمیت دیگر ریگولیشن اپنانے میں وقت لگے گا۔
انہوں نے کہا کہ این ایچ اے کے ساتھ ہمارا معاہدہ 2 ایکسل کا ہے، 10 سال سے یہ چل رہا ہے تو اب کیا ہوگیا، اب اوگرا سوتا ہوا جاگ گیا ہے ہم ایکسل بڑھانے اور اوگرا کا قانون نہیں مانتے، ان کی پالیسی غلط ہے، احمد پور شرقیہ میں ٹینکر کو آگ ہم نے نہیں لگائی بلکہ لوگوں نے ٹینکر کو جلایا۔
یوسف شاہوانی کا کہنا تھا کہ موٹروے والے بلاوجہ ہماری گاڑیوں کے چالان کررہے ہیں، جو پرانا سسٹم چل رہا تھا وہ سسٹم بحال کیا جائے۔
مذاکرات ناکام ہونے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے کہا کہ ہمارے سیکریٹری پیٹرولیم کے ساتھ مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں، وہ ایسوسی ایشن کو ہی نہیں مانتے۔
عہدیداران نے کہا کہ جب تک حکومت ہمارے مطالبات نہیں مانتی ملک بھر میں ہڑتال اسی طرح جاری و ساری رہے گی۔
بلیک میلنگ نہیں کرنے دیں گے، ترجمان اوگرا
ترجمان اوگرا عمران غزنوی کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ آئل ٹینکرز والے آئیں اور ہمارے ساتھ بیٹھیں، ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں لیکن بلیک میلنگ نہیں کرنے دیں گے، آئل ٹینکرز والے بلیک میلنگ کررہے ہیں۔
عمران غزنوی کا کہنا تھا ہمیشہ شبہ ہے کہ اس ہڑتال کے پیچھے آئل مارکیٹنگ کمپنیاں ہیں جو چاہتی ہیں کہ عوام کے جانوں پر سمجھوتہ کیا جائے لیکن ہم ٹینکر مالکان سے درخواست کرتے ہیں کہ لوگوں کی زندگیوں سے نہ کھیلیں۔
ترجمان اوگرا نے مزید کہا کہ ہم نے انسپیکشن ٹیمیں بھجوادیں تو اب یاد آگیا ہے کہ قوانین پر عمل نہیں کریں گے، جو کمپنیاں اس کے پیچھے ہیں سب سامنے آجائے گا۔
خیال رہے کہ اوگرا کی جانب سے روڈ سیفٹی، ٹینکرز کی فٹنس چیک کرنے اور انہیں قانون کے دائرے میں لانے کے فیصلے پر ٹینکرز ایسوسی ایشن نے ہڑتال کرنے کا اعلان کیا ہے۔
آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے گزشتہ روز ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے ملک بھر میں تیل کی ترسیل بند کرنے کا کہا تھا جس کے باعث کراچی پورٹ قاسم اور کیماڑی سے تیل کی سپلائی گزشتہ روز ہی معطل ہوگئی تھی جس کی وجہ سے آج شہر کے مختلف پیٹرول پمپس پر ایندھن کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔
پیٹرول پمپس کے اسٹاف نے جیونیوز سے گفتگو میں بتایا کہ گزشتہ رات زائد فروخت کے سبب آج پیٹرول ختم ہونے کے قریب ہے جس کی وجہ سے عوام کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
ادھر پشاور میں بھی آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کی ہڑتال کے باعث کچھ پیٹرول پمپس پر تیل کی فراہمی بند ہوگئ ہے جب آئل ڈپو بھی بند ہوگیا ہے۔
انڈسٹری ذرائع کے مطابق مختلف آئل کمپنیاں تیل کی سپلائی بحال رکھنے کی کوششیں کررہی ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل آئل کا دعویٰ
ڈی جی آئل کا کہنا تھا کہ ملک میں پٹرول کے 4 جہاز کھڑے ہیں جن میں 11 لاکھ 6 ہزار میٹرک ٹن پٹرول موجود ہےاور ملک میں اس وقت پٹرول کا اسٹاک 21 لاکھ میٹرک ٹن جب کہ ڈیزل کا 4 لاکھ میٹرک ٹن اسٹاک موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں پٹرول،ڈیزل کی ترسیل میں کوئی رکاوٹ نہیں۔
واضح رہےکہ 25 جون کو احمد پور شرقیہ میں نجی آئل کمپنی کا ٹینکر الٹنے سے آگ لگ گئی تھی جس کے نتیجے میں 200 سے زائد افراد جل کر جاں بحق ہوگئے تھے۔