اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان کی سات سالہ بچی رباب علی نے صحت مند زندگی سے متعلق بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے پر حکومت پاکستان کے خلاف مقدمہ دائر کر کے تاریخ رقم کر دی ہے۔ درخواست گزار رباب علی نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ میں چاہتی ہوں کہ حکومت مجھے اور میرے دوستوں کو بڑھنے کیلئے محفوظ ماحول فراہم کرے۔رباب علی کے والد ایک ماحولیاتی وکیل ہیں اور سپریم کورٹ میں یہ مقدمہ لڑیں گے۔
وہ بہت خوش ہوئے جب چیف جسٹس نے اپیکس کورٹ کے رجسٹرار کی جانب سے درخواست قبول نہ کئے جانے کافیصلہ یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا کہ نابالغ افراد وکیل کے ذریعے مفاد عامہ میں قانونی دارخواست دائر کر سکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’اس فیصلے سے مجھے بہت امید ملی ہے۔ایشیاء ڈائریکٹر آف کلائی میٹ اینڈ ڈویلپمنٹ نالج نیٹ ورک علی توقیر شیخ کا کہنا ہے کہ ’’اعلیٰ عدالت کی جانب سے نابالغ افراد کو یہ حق دینا تاریخ ساز اور اہم فیصلہ ہے اور ماتحت عدالتوں میں جانے کیلئے دوسروں کیلئے ایک مثال قائم کرنا ہے۔
علی کا کہنا ہے کہ صوبہ سندھ کے ضلع تھرپارکر میں موجود ناقص کوئلے کا استعمال پاکستان میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں اضافے کے سبب بنے گا جس سے آب و ہوا آلودہ ہو گی اور یہ نئی نسل کیلئے تباہ کن ہونے کیساتھ ساتھ گلوبل وارمنگ میں اضافے کا سبب بھی ہو گا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ’’اس سے رباب علی اور نئی نسل کو آئینی طور پر حاصل زندگی کا حق اور بنیادی حقوق کا استحصال ہو گا اور عوامی مفاد کے اصول کی بھی خلاف ورزی ہو گی جس کے تحت حکومت کیلئے ضروری ہے کہ وہ قدرتی اور ثقافتی وسائل کو عوامی استعمال کیلئے محفوظ رکھے۔