کم و بیش تمام ماہرینِ قلب زیتون کے تیل کو بہترین قرار دیتے ہیں اس کی کئی وجوہ میں اب ایک مزید اہم وجہ دریافت ہوئی ہے اور وہ ایک پروٹین ہے جسے ’دافع فالج‘ اور قلب دوست قرار دیا جا سکتا ہے۔
بین الاقوامی سائنسی ہفت روزہ نیچر کمیونی کیشن میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ٹورانٹو کے سینٹ مائیکل اسپتال کے ماہرین نے کہا ہے کہ زیتون کے معیاری تیل میں ایسی سیرشدہ (سیچیوریٹڈ) چکنائیاں ہوتی ہے جو خون میں ’اپولی پو پروٹین اے فور (اے پی او اے فور) ‘ نامی ایک پروٹین کی مقدار بڑھاتی ہیں۔ جیسے جیسے یہ پروٹین بڑھتا ہے دل کے عارضے اور فالج کے خطرے میں کمی ہونے لگتی ہے۔
ماہرین کے نزدیک اس کی وجہ یہ ہے کہ ’اے پی او اے فور پروٹین‘ خون کے لوتھڑے بننے سے روکتا ہے اور یوں خون کی روانی برقرار رہتی ہے ۔
واضح رہے کہ خون کا گاڑھا پن لوتھڑوں کو جنم دیتا ہے جو قلبی شریانوں میں پلاک کی صورت میں جمع ہوکر امراضِ قلب کی وجہ بنتے ہیں تو دوسری جانب دماغ کی باریک شریانوں میں پھنسنے کے بعد فالج کا مرض پیدا کرتے ہیں۔
علاوہ ازیں سینٹ مائیکل اسپتال کے ماہرین نے کہا ہے کہ یہی پروٹین بدن کے اندر سوزش اور جلن کو کم کرتا ہے اور خون کے خلیات کو گچھوں کی صورت میں جمع ہونے سے بھی باز رکھتا ہے۔
پاکستان میں ہرسال لاکھوں افراد عارضہ قلب اور فالج کے شکار ہوتے ہیں اور اس ضمن میں ماہرین نے زیتون کا تیل استعمال کرنے کا مشورہ دیا ہے جو ان دونوں بیماریوں کو مؤثر انداز میں دور رکھتا ہے۔