بوسٹن: امریکی غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر مکھن اور مارجرین کی جگہ زیتون کے تیل کی معمولی مقدار روزانہ استعمال کی جائے تو دل اور دماغ کی بیماریوں کا خطرہ بہت کم رہ جاتا ہے۔
یہ نتیجہ انہوں نے تقریباً ایک لاکھ امریکیوں کی غذائی عادات کا 28 سال تک جائزہ لینے کے بعد اخذ کیا ہے۔
جرنل آف دی امریکن کالج آف کارڈیالوجی کے تازہ شمارے میں شائع ہونے والی اس تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ جن خواتین و حضرات نے روزانہ صرف 7 گرام (کھانے کے آدھے چمچے جتنا) زیتون کا تیل اوسطاً استعمال کیا، وہ دل اور دماغ کی مختلف بیماریوں سے زیادہ محفوظ رہے۔ یہی نہیں بلکہ مکھن اور مارجرین کے مقابلے میں زیتون کے تیل کو ترجیح دینے والے افراد میں سرطان (کینسر) سے اموات بھی بہت کم دیکھی گئیں۔
واضح رہے کہ صحت کے حوالے سے زیتون کے فوائد کوئی نئی بات نہیں۔ البتہ یہ پہلی مفصل اور طویل مدتی تحقیق ہے جس میں زیتون کا موازنہ مکھن، مارجرین اور مایونیز وغیرہ سے کرنے کے بعد محتاط نتیجہ حاصل کیا گیا ہے۔
ہارورڈ ٹی ایچ چین اسکول آف پبلک ہیلتھ، بوسٹن کے تحت ہونے والی اس تحقیق سے پتا چلا ہے کہ زیتون کا تیل بالکل بھی استعمال نہ کرنے والوں کے مقابلے میں جن افراد نے روزانہ اوسطاً کھانے کے صرف آدھے چمچے جتنا زیتون کا تیل باقاعدگی سے استعمال کیا تھا، ان میں دل کی کسی بھی بیماری سے موت کا خدشہ 19 فیصد کم تھا۔
علاوہ ازیں ان میں کینسر سے موت کا خطرہ 17 فیصد کم، دماغی و اعصابی بیماری سے موت کا خطرہ 29 فیصد کم، اور سانس کی تکلیف سے موت کا خدشہ 18 فیصد کم تھا۔
تحقیق میں یہ بھی معلوم ہوا کہ اگر مکھن اور مارجرین جیسی چکنائیوں کے استعمال میں صرف 10 گرام روزانہ جتنی کمی کرتے ہوئے ان کی جگہ اتنی ہی مقدار میں زیتون کا تیل استعمال کرلیا جائے تو کسی بھی طبّی سبب سے موت کے خطرے میں 8 سے 34 فیصد تک کمی واقع ہو جاتی ہے۔