روس (جیوڈیسک) اس فیصلے کے بعد انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی پر یہ دباؤ بڑھ سکتا ہے کہ وہ روس کے تمام کھلاڑیوں کو اولمپک مقابلوں میں شرکت سے روکے۔
کھیلوں کی بین الاقامی ثالثی کی عدالت نے روس کے 68 ایتھلیٹس کی طرف اپنے اوپر عائد پابندی کے خلاف دائر درخواست پر ان کے خلاف فیصلہ دیا ہے جس کے بعد آئندہ ماہ ریو ڈی جنیرو میں ہونے والے اولمپک مقابلوں میں روس کی شرکت مشکوک ہو گئی ہے۔
ان ایتھیلٹس پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ سرکاری سرپرستی میں کارکردگی بڑھانے والی ممنوعہ ادویہ استعمال کرتے رہے ہیں۔
سوئٹزرلینڈ کے شہر لوزان میں قائم عدالت نے انٹرنیشنل ایسوسی ایشن فار ایتھلیٹکس فیڈریشن “آئی اے اے ایف” کی پابندی برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ روس کی قومی فیڈریشن اولمپکس سمیت کسی بھی بین الاقوامی مقابلے لیے کھلاڑی بھیجنے کی اہل نہیں۔
تین رکنی عدالتی پینل نے اپنے فیصلے میں کہا کہ روسی اولمپک کمیٹی 2016ء کے اولمپک مقابلوں کے لیے ایتھلیٹس نامزد نہیں کرسکتی کیونکہ وہ مقابلوں کے لیے انٹرنیشنل ایسوسی ایشن فار ایتھلیٹکس فیڈریشن کے وضع کردہ قواعد کے مطابق کام نہیں کر رہی۔
روس کا استدلال تھا کہ تمام فیلڈ اور ٹریک ایتھلیٹس پر پابندی عائد کرنا درست نہیں کیونکہ اس سے ایسے کھلاڑی بھی متاثر ہوں گے جنہوں نے کوئی غلطی نہیں کی۔
“آئی اے اے ایف” نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ “آج کے فیصلے نے ایتھلیٹس کے لیے مساوی مسابقت فراہم کر دی ہے۔”
اس فیصلے کے بعد انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی پر یہ دباؤ بڑھ سکتا ہے کہ وہ روس کے تمام کھلاڑیوں کو اولمپک مقابلوں میں شرکت سے روکے۔