نئی دہلی (جیوڈیسک) حریت قیادت کے بعد کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بھی مقبوضہ کشمیر میں ریاستی الیکشن ملتوی کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ بھارتی وزیر داخلہ کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں حالیہ سیلاب کے باعث وسیع پیمانے پرتباہی ہوئی ہے اس وقت لوگ بحالی اور دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے کے لئے مصروف عمل ہیں اس لئے یہ وقت الیکشن کے لئے موزوں نہیں ہے۔انھوں نے کہا کہ حالیہ سیلاب نے صرف دیہات میں وسیع آبادی کو ہی متاثر نہیں کیا بلکہ اس کے نتیجہ وادی میں گنجان آبادی بھی متاثر ہوئی۔
انہوں نے کہا آپ کو یہ سمجھ لینا چاہئے کہ کشمیر وادی میں ابھی تک کسی بھی آئی ایس آئی ایس گروپ کی نشاندہی نہیں ہوئی ہے، آئی ایس آئی ایس کے جھنڈے کچھ احمقوں نے لہرائے تھے تاہم اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ کشمیر میں آئی ایس آئی ایس موجود ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ سرحدی کشیدگی کم کرنے کیلئے بی ایس ایف اور پاکستانی رینجرزکے درمیان فلیگ میٹنگیں اہم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کشیدہ ماحول میں جب سرکاری رابطے کے امکات نہ ہونے کے برابر ہوں، ایسے میں فلیگ میٹنگیں امن کی بحالی میں اہم رول ادا کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے کمانڈروں نے ہاٹ لائن پر بات کی ہے۔ ہم اس پیشرفت کا خیرمقدم کرتے ہیں۔