لاہور (جیوڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے عمر اکمل کی جانب سے چیمپئنز ٹرافی سکواڈ سے جان بوجھ کر نکالنے کے بیان کی تردید کر دی ہے۔ پی سی بی کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ مکی آرتھر کے مختصر دورانیہ کے کرکٹ پلان میں عمر اکمل شامل تھے، لیکن ان کا فٹنس لیول ہی بہتر نہیں تھا۔ عمر اکمل کو فٹنس بہتر کرنے کیلئے 7 مواقع دیے گئے لیکن وہ ناکام رہے۔ پی سی بی کا کہنا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی سکواڈ میں عمر اکمل کی شمولیت فٹنس ٹیسٹ کلیئر کرنے پر ہوئی لیکن انگلینڈ جا کر ان کا فٹنس معیار دوبارہ گر گیا۔
یاد رہے کہ عمر اکمل نے ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر پر انھیں گالیاں دینے کا الزام لگاتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ انضمام الحق اور مشتاق احمد اس تمام واقعے کے گواہ ہیں۔ میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ٹیم کے ہیڈ کوچ نے مجھے گالیاں دیں، غلیظ زبان استعمال کی اور سینئر کھلاڑیوں کے سامنے مجھے برا بھلا کہا لیکن چیف سلیکٹر انغمام الحق سمیت کسی نے انھیں نہیں روکا۔ انہوں نے چیئرمین کرکٹ بورڈ نجم سیٹھی سے درخواست کی تھی کہ وہ اس بات کا نوٹس لیں۔ دوسری جانب مکی آرتھر نے ان الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں نے عمر اکمل کو کوئی گالی نہیں دی، قومی کھلاڑی نے گرانٹ فلاور سے مدد مانگی تو میں نے عمر سے کہا کہ پہلے کلب کرکٹ کھیلو، بعد میں اکیڈمی آؤ۔ اس معاملے میں پی سی بی حکام نے عمر اکمل کو شوکاز نوٹس جاری کر کے 7 روز میں جواب دینے کا پابند کیا ہے۔
بعد ازاں عمر اکمل نے سوشل میڈیا کا سہارا لیتے ہوئے مکی آرتھر کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ انہیں منصوبے کے تحت ٹیم سے باہر رکھا جا رہا ہے۔ کوچ نے چیمپئنز ٹرافی سے قبل انگلینڈ میں انہیں جان بوجھ کر فٹنس ٹیسٹ میں فیل کیا۔ عمر اکمل نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ اگر وہ ٹیم میں رہے تو اظہر علی اور محمد حفیظ میں سے ایک کی چھٹی ہو جائے گی، اس لیے انہیں متنازع بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے اپنی ایک اور ٹویٹ میں یہ بھی کہا کہ چیف سلیکٹرز انضمام الحق اور مشتاق احمد قسم کھا کر کہہ دیں کوچ نے گالیاں نہیں دیں تو وہ قوم سے معافی مانگ لیں گے۔