سوڈان (جیوڈیسک) سوڈان میں عمر البشیر کی حکومت کے خاتمے کے بعد اس لیڈر کے گھر سے نوٹوں سے بھری بوریاں برآمد ہوئی ہیں۔ ابتدائی اندازوں کے مطابق ان بوریوں میں سات اعشاریہ پانچ ملین ڈالر سے زائد مالیت کے نوٹ موجود تھے۔
جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کے مطابق افریقی ملک سوڈان کے معزول صدر عمر البشیر کے گھر سے نوٹوں سے بھری بوریاں برآمد ہوئی ہیں۔ اس ملک کی عبوری فوجی حکومت کے رہنما عبدالفتاح برہان نے بھی اتوار کے روز سرکاری ٹیلی وژن کو انٹرویو دیتے ہوئے اس کی تصدیق کر دی۔ سوڈان کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر جرمن نیوز ایجنسی کو بتایا کہ عمر البشیر کے خلاف بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع کی جا رہی ہیں۔
اس عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ جلد ہی عمر البشیر کے قریبی ساتھیوں کے گھروں پر بھی چھاپے مارے جائیں گے۔ سوڈانی تفتیشی اداروں کے مطابق عمر البشیر کے گھر سے تین لاکھ پچاس ہزار ڈالر جبکہ پانچ ملین سوڈانی پاؤنڈ ملے ہیں، جنہیں بوریوں میں بھر کر رکھا گیا تھا۔ ان ملکی اور غیر ملکی کرنسیوں کی کم سے کم مالیت بھی تقریباﹰ سات اعشاریہ پانچ ملین امریکی ڈالر بنتی ہے۔
عمر البشیر کے اہل خانہ کے مطابق سابق صدر اس وقت خرطوم کی ایک جیل میں قید ہیں۔ عمر البشیر گزشتہ تین دہائیوں سے اقتدار میں تھے لیکن عوامی احتجاج کے بعد گیارہ اپریل کو ایک فوجی بغاوت کے بعد انہیں اقتدار سے علیحدہ کر دیا گیا تھا۔ ان کی سیاسی جماعت نیشنل کانگریس پارٹی کے متعدد ارکان کو بھی گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ملکی دفتر استغاثہ کے ایک اہلکار کے مطابق عبوری فوجی حکومت کی طرف سے عمر البشیر اور ان کے قریبی ساتھیوں کے خلاف ان کارروائیوں کا مقصد سابق صدر اور ان کے اقربا کی بدعنوانی کو منظر عام پر لانا ہے۔
دریں اثناء سوڈان میں عوامی مظاہرے تاحال جاری ہیں۔ یہ مظاہرین فوج سے اقتدار ایک سویلین حکومت کے حوالے کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔