آن لائن نظام ناکام، انٹر کے داخلوں کیلیے 50 ہزار فارم چھاپنے کا فیصلہ

Admissions

Admissions

کراچی (جیوڈیسک) محکمہ تعلیم نے انٹر کے داخلوں کے لیے پیچیدہ طریقہ کار اورآن لائن داخلہ فارم جمع کرانے میں طلبا کو درپیش شدید مشکلات پر نئی داخلہ پالیسی تبدیل کر دی۔

تبدیلی آن لائن داخلہ پالیسی کی ناکامی اور نتائج سامنے نہ آنے کے بعد کی گئی ہے، محکمہ تعلیم انٹر کے داخلوں کیلیے اب 50 ہزار داخلہ فارم اور کتابچے شائع کرے گا۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم نے نئی داخلہ پالیسی میں تبدیلی کرتے ہوئے اب داخلہ فارم اور معلوماتی کتابچہ چھاپنے کا بھی فیصلہ کر لیا ہے فیصلے کے تحت انٹرنیٹ کی عدم دستیابی کی صورت میں اب طلبہ و طالبات فارم اور کتابچہ حاصل کر کے داخلہ فارم جمع کراسکیں گے۔

محکمہ تعلیم فوری طور پر 50 ہزار داخلہ فارم چھاپ رہی ہے یہ فیصلہ نئی داخلہ پالیسی کے اعلان کے بعد طلبہ و طالبات کی جانب سے 11 دن کے دوران محض 4 ہزار آن لائن داخلہ فارم جمع ہونے کے بعد سامنے آٰیا ہے، شہر کے کم و بیش ایک لاکھ طلبہ و طالبات کو انٹر کے داخلوں کے لیے درخواست دینی ہے۔

چھاپے جانے والے 50 ہزار داخلہ فارم اور کتابچے آئندہ ہفتے سے طلبہ و طالبات کو فراہم کیے جاسکیں گے، اس بات کا فیصلہ ہونا ہے کہ داخلہ فارم سندھ بینک کی مقررہ شاخوں یا سرکاری کالجوں سے طلبہ و طالبات کو فراہم کیے جائیں گے اور طلبہ و طالبات پرشدہ فارم کالج یا بینک میں جمع کرائیں گے۔

محکمہ تعلیم نے27 جولائی کو انٹر کے داخلوں کے لیے آن لائن داخلہ پالیسی کا اعلان کیا تھا اور داخلہ فارم ماضی کی طرح بینک کی شاخوں کے بجائے صرف محکمہ تعلیم کی ویب سائٹ پر آن لائن نظام میں ہی دستیاب تھے اس دوران 11 روز میں پیرکی صبح ساڑھے 10 بجے تک 3325 داخلہ فارم جمع ہوسکے تھے۔