اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) انجمن طلباء اسلام انٹر نیشنل یونیورسٹی اسلام آباد کے زیر اہتمام منعقدہ اپن فورم میں طلباء نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ فوری طور پر امتیازی سلوک بند کرے ، فرقہ واریت، انتہاپسندی ،دہشت گردی کوفروغ دینے والوں کو سے مراسم اور درود پڑھنے والوں سے کو یونیورسٹی سے نکالنا ظلم و زیاتی کی انتہا ء ہے،اگر یونیورسٹی انتظامیہ اپنے رویے سے باز نہ آئی تو پرامن احتجاج کی کال دے کر یونیورسٹی کو اپنے مطالبات کی منظوری تک بندکر سکتے ہیں،تفصیلات کے مبطابق انجمن طلباء اسلام انٹر نیشنل یونیورسٹی اسلام آباد کے زیر اہتمام منعقدہ اپن فورم میں طلباء کا انعقاد کیا گیا۔
جس میں سیکڑوں طلباء نے شرکت کی اوپن فورم میں یونیورسٹی کے موجودہ حالات زیر بحث آئے ، یونیورسٹی انتظامیہ گزشتہ دو ماہ سے فرقہ واریت اور سیکوررٹی رسک کی بنیاد پر مسجد حضرت علیکو تالے لگانے پر تلی ہوئی ہے جبکہ سٹوڈئنٹس کا مؤقف ہے کہ یہ مسجد ہم نے سابق صدر جامعہ انوار صدیقی کی اجازت سے آباد کی اور سات سال اس کو آباد رکھا،جس میں کوئی بھی فرقہ وارانہ پروگرام منعقد نہیں کیا گیا،یومیہ پانچ نمازوں اور ہفتہ وار جمعہ کے علاوہ اس مسجد میں کوئی پروگرام منعقد نہیں کیا جاتا۔
اس لیے اس مسجد کو فرقہ بندی اور سیکورٹی رسک کی بنیاد پر بند کرنے کی بجائے کروڑوں روپے کرپشن کے بعد بننے والی مسجد کو بند کیا جائے کیونکہ یونیورسٹی میں ہر مسلک کاماننے والا موجود ہے اور مسجد میں ایک ہی مسلک کا آدمی چاروں جمعے پڑھاتاہے،طلباء نے کہا کہ یونیورسٹی میں ایک مخصوص نظریہ ،فکر اور مسلک اور جماعت کو پروموٹ کرنے والی کالی بھیڑوں کو بے نقاب کریں گے، جنہوں نے یونیورسٹی کی تشخص کو پامال کیا، انجمن طلباء اسلام پرامن ہے جس کے دامن پر دہشت گردی کا کوئی دھبہ نہیں۔
اس لیے یونیورسٹی انتظامیہ انجمن طلباء اسلام سے امتیازی سلوک بند کرے اور انجمن طلباء اسلام کے جن طلباء کو یونیورسٹی انتظامیہ نے یونیورسٹی سے نکالا ہے ان کو بحال کیا جائے ورنہ ایسی احتجاجی کال دیں گے جو یونیورسٹی انتظامیہ میں چھپی کالی بھیڑیوں کے خاتمے تک جاری رہے گی ،طلباء نے کہا کہ ہم پرامن ہیں ہمیں احتجاج کرنے پر مجبور نہ کیا جائے ،ذمہ داران ،انتظامیہ اور صدر جامعہ دو ماہ سے طلباء کو ذلیل وخوار کررہے ہیں۔
بلاکس سے لیکر ایدمن تک ہر جگہ طلباء کو ذلیل کیا جارہا ہے ، صدر جامعہ جامعہ کی بجائے اپنے پروٹوکول پر توجہ دینے لگا ،جب طلباء کی سیکورٹی پروٹول دینے میں لگ جائے تو اس وقت سیکورٹی رسک کی بنیاد پر مسجد کو تالے کی لگائے جاتے ہیں۔