آپریشن کا فیصلہ نہیں ہوا، ٹارگٹڈ کارروائی جاری ہے: چودھری نثار

Chaudhry Nisar

Chaudhry Nisar

اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر داخلہ چودھری نثار کا کہنا ہے کہ ابھی صرف دہشت گردوں کے خلاف ٹارگٹڈ کارروائی جاری ہے۔ آپریشن کا فیصلہ ہوا تو فوجی کارروائی میں کم از کم دو ہفتے لگیں گے۔

قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ کوئی ملٹری آپریشن ہو رہا ہے اور نہ ہی ابھی آپریشن کا کوئی فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی صرف دہشت گردوں کے خلاف ٹارگٹڈ کارروائی ہو رہی ہے۔ آپریشن کا فیصلہ ہوا تو فوجی کارروائی میں کم از کم دو ہفتے لگیں گے۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ بےگھر ہونے والے افراد کی تعداد اتنی زیادہ نہیں ہے اگر آپریشن کیا گیا تو متاثرین کو سہولیات فراہم کریں گے۔

اس سے پہلے وزیر داخلہ چودھری نثار نے رکن اسمبلی جمشید دستی کی طرف سے لگائے گئے الزام کو بے بنیاد قرار دے دیا۔ ان کا کہنا تھا پارلیمنٹ لاجز کے اردگرد 23 کیمرے لگے ہوئے ہیں، لاجز میں جانے والے ہر ایم این اے کی چکینگ ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا پولیس نے یقین دہانی کرائی ہے کہ پارلیمنٹ میں غیر اخلاقی کام نہیں ہوتا۔

چودھری نثار پارلییمنٹ لاجز میں پارلیمان کی فیملیز بھی رہتی ہیں اس طرح کے الزام لگانا مناسب نہیں۔ چودھری نثار نے کہا کہ جمشید دستی ثبوت پیش کریں معاملے کی تہہ تک پہنچے گے۔

واضح رہے گزشتہ روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں جمشید دستی نے شوشہ چھوڑ تھا کہا کہ پارلیمنٹ لاجز میں لڑکیاں لائی جاتی ہیں اور مجرے کرائے جاتے ہیں۔ ہر سال پارلیمنٹ لاجز میں چار سے پانچ کروڑ روپے کی شراب بھی منگوائی جاتی ہے۔

ارکان پارلیمنٹ کے میڈیکل ٹیسٹ کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے جمشید دستی نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس ویڈیو فوٹیج موجود ہے جسے وہ ثبوت کے طور پر پیش کر سکتے ہیں۔