اسلام آباد (جیوڈیسک) مولانا سمیع الحق نے حکومت کی جانب سے وضاحتی بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے اس وضاحت کے بعد طالبان سے مذاکرات میں حکومت کی سنجیدگی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے اور تو اور خود وزیر اعظم محمد نواز شریف ان سے ملاقات کے بعد ان کی کوئی بھی ٹیلیفون کال لینا گوارہ نہیں کی۔
وزیر اعظم محمد نواز شریف سے ملاقات کے بعد وزیر اعظم ہاؤس سے کیا ہدایات جاری ہوئیں یہ سب ریکارڈ پر ہیں۔
مولانا سمیع الحق نے واضح کیا کہ حکمرانوں نے آپریشن کے لیے جواز بنانا ہے تو کھل کر سامنے آئیں مسئلے کا حل آپریشن ہوتا تو آٹھ سال پہلے امن بحال ہو چکا ہوتا، طاقت کا استعمال بہت کچھ بہا لے جائے گا۔
حکومت ہوش کے ناخن لے جوش سے کام لیا گیا تو لینے کے دینے پڑ جائیں گے۔ طالبان کے خلاف آپریشن امریکی ایجنڈے کا حصہ ہے اس ممکنہ آپریشن کا ردعمل بھی ہو گا، طالبان کو کچلنے والوں کے مقاصد سب کے سامنے ہیں۔