کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ آپریشن نتیجہ خیز اس وقت ہی ہو سکتے ہیں جب کوئی وزیر کسی مخصوص علاقے کو فیورٹ یا ووٹ بینک کا بہانہ نہ بناتے ہوئے آپریشن کی راہ میں رکاوٹ نہ بنے، ہم نے پہلے بھی کہا تھا اور بار بار کہتے ہیں کہ کراچی آپریشن لالی پاپ آپریشن ہے کیونکہ مجرم پنجاب، اندرون سندھ اور بلوچستان میں چھپے ہوئے اور کراچی میں اصل مجرم روپوش ہیں،کراچی آپریشن کی کارکرگکی کلی گزشتہ دنوں میں مکمل طور عیاں ہو چکی ہے جب کراچی میں دن دھارے معصوم لوگوں کی ٹارگٹ کلنگ ہوئی۔
سندھ حکومت ذاتی تعلقات کی بجائے بلکی مفاد کی بہتری دیکھے اور رینجرز کو اندروں سندھ بھی اختیارات کے ساتھ آپریشن کی اجازت دے، راہ کے ایجنٹ سندھ کے چھوٹے شہروں میں محفوظ پناہ گاہوں میں چھپے ہوئے ہیں،مجرموں کے سہولت کار قانون سے زیادہ با وسائل ہیں ، جب تک سہولت کار کے گرد گھیرہ تنگ نہیں ہوگا تب تک اصل مجرموں پر ہاتھ نہیں پڑ سکتا ہے، اپریل کے آخر میں مجرموں کی کثیر تعداد کراچی میں جمع ہوگی سیکورٹی ادارے ان پر بھی نظر رکھیں،جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ آپریشن کو وسیع پیمانے پر پھیلایا جائے، پنجاب سمیت دیگر صوبوں میں آپریشن وقت کی ضرورت ہے۔
حرم کے ہر اڈے کو ختم کیا جائے،کراچی میں آپریشن کی رفتار جیسے ہی سست ہوئی ہے ٹارگٹ کلنگ کے واقعات وقوع پذیر ہونا شروع ہوگئے ہیں ،معلوم یہ ہوتا ہے کہ آپریشن کے نتائج جزوی اور غیر یقینی ہیں،رینجرز اور حفاظتی ادارے اگر مسجد و مدارس سے ہٹ کر سیاسی جماعتوں کے مسلح ونگ پر توجہ دیں تو بھرپور بتائج مل سکتے ہیں،اس موقع پر جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سرکولر کا اجراء کیا گیا جس میں اعلان کیا گیا کہ تحریک دفاع ناموس مصطفیۖ کو پورے ملک میں پھیلانے کے لئے ایک ہی دن چاروں صوبوں کی مجلس عاملہ و شوریٰ کا اجلاس طلب کیا گیا، جس میں ملک گیر پالیسی ترتیب دی گئی،پہلی مئی کو لاہور میں طاقت کا مظاہرہ کرینگے،تحریک دفاع ناموس مصطفیۖ میں ہر جماعت کو ساتھ لے کر چلیں گے، ناموس مصطفیۖ کی حفاظت کا معاملہ فقط مسلکی نہیں ہے بلکہ یہ امت مسلمہ کا مسئلہ ہے، جس طرح ماضی میں جمعیت علماء پاکستان کے اکابرین نے ملک گیر تحریک چلائی ، ہم بھی ویسی ہی تحریک چلائیں گے۔