راولپنڈی (جیوڈیسک) 2015 کا آخری سورج طلوع ہوگیا،پاک فوج نے رواں سال دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب میں بے مثال کامیابیاں حاصل کیں، آپریشن میں دشمن کو کاری ضرب لگی اور 90 فیصد علاقہ دہشت گردوں سے کلیئر کرالیا گیا۔
2015 کا سورج طلوع ہوا تو قوم ایک نئے عزم کے ساتھ دہشت گردی کے خاتمے کا ارادہ کرچکی تھیں، ایک طرف آپریشن ضرب عضب میں تیزی آئی تو دوسری جانب شہری علاقوں میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر کارروائیوں میں امن کے دشمنوں کو ٹھکانے لگانے کا سلسلہ شروع ہوا۔
شمالی وزیرستان میں میران شاہ، میرعلی، دتہ خیل، رزمک، گریوم، شیوہ، اسپن وام، بویا اور دیگان کے علاقوں سے شدت پسندوں کا صفایا کردیا گیا، شوال میں بھی نوے فیصد علاقہ کلئیر کرالیا گیا، دہشت گردوں کے 837 ٹھکانوں سمیت ان کا انفراسٹرکچر تباہ کردیا گیا، جبکہ 3400 دہشت گرد مارے گئے، انٹیلی جنس کی بنیاد پرملک بھرمیں 10 ہزار سے زائد کارروائیوں میں 150 سے زائد خطرناک دہشت گرد مارے گئے اور18 ہزارسے زائد کو گرفتار کیا گیا۔
آپریشن ضرب عضب میں سیکیورٹی فورسز کے 400 افسران اور جوانوں نے جام شہادت نوش کیا، جبکہ ایک ہزار 914 جوان زخمی ہوئے، اب بھی پاک افغان سرحد کے قریب دہشت گردوں کے آخری ٹھکانے تباہ کیے جارہے ہیں۔
15 جون کو ختم ہونے والے آپریشن خیبر2 کے باعث پاک فوج نے خیبرایجنسی پاک افغان سرحد پرواقع تینوں پاسز تیراہ مزاتل، کنڈاو غریبی اور درہ مدراد کا مکمل کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔ جبکہ خیبرایجنسی کی تحصیل باڑہ کو دہشت گردوں سے کلیئر کرانے کے بعد سول انتظامیہ کے سپرد کردیا گیا ہے، شمالی وزیرستان اور خیبرایجنسی میں آئی ڈی پیز کی واپسی بھی شروع ہوگئی ہے۔