اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جتنا چاہے رو لے احتساب کا عمل نہیں رکے گا۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کرپٹ لوگوں کے خلاف بات کرتے ہیں تو اپوزیشن والے پتہ نہیں کیوں احتجاج اور واک آؤٹ پر آجاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے واضح طور پر کہا کہ پاکستان لوٹنے والوں کا احتساب ہو گا۔
شہباز شریف کی گرفتاری پر اپوزیشن کی جانب سے حکومت پر انتقامی کارروائیوں کے الزامات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہمیں انتقامی کارروائی کا سبق نہ پڑھائیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ اب کیا سیف الرحمان کو چیئرمین نیب لگانے والے سیاسی انتقام کی بات کریں گے؟
ان کا کہنا تھا کہ سیف الرحمان اور نیب کے ذریعے بینظیر شہید کو نشانہ بنایا گیا، یہ جتنا بھی رو لیں، احتساب کا عمل نہیں رکے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے اپنے لوگوں پر نیب کے الزامات لگے ہیں لیکن ہم نے اثر انداز ہونےکی کوشش نہیں کی، ہمارے وزیر کے خلاف نیب کی انکوائری شروع ہوئی تو انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا شہباز شریف کی گرفتاری سے کوئی تعلق نہیں ہے، نواز شریف کی حکومت میں شہباز شریف پر مقدمہ بنا تھا۔
ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اگر وزیراعظم کا نیب پر کنٹرول ہوتا تو آدھے لوگ یہاں تقریر نہ کر رہے ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ کبھی فالودے اور چھابڑی والوں کے اکاؤنٹ سے اربوں روپے نکل رہے ہیں، سب کو معلوم ہے کہ منی لانڈرنگ ہورہی ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف انقلابی پارٹی تھی، ہے اور رہے گی، پاکستانیوں کی توقع ہے کہ ہم انہیں تبدیلی دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے لوٹی ہوئی رقم بھی واپس لانی ہے اور ادارے بھی ٹھیک کرنے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ادارے اپنی اپنی حدود میں کام کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے۔
ضمنی انتخاب سے متعلق سوال پر وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ابھی میدان میں صرف ایک گھوڑا ہے جس پر پی ٹی آئی سوار ہے، ضمنی الیکشن میں میں پی ٹی آئی کلین سوئپ کرے گی۔