اسلام آباد (جیوڈیسک) اپوزیشن کے پچیس ارکان نے چوہدری نثار کے رویے کے خلاف سینیٹ میں تحریک استحقاق جمع کرا دی، سینیٹ اجلاس کے بائیکاٹ پر حکومت کے لئے کورم پورا کرنا مشکل ہو گیا۔ متحدہ قومی موومنٹ کی مہربانی سے کورم تو پورا ہو گیا لیکن ایجنڈے کی کارروائی کے دوران اپوزیشن کی غیر موجودگی کے باعث اجلاس ملتوی کرنا پڑا۔
چیئرمین نیر حسین بخاری کی زیر صدارت سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں نے شرکت نہیں کی۔اپوزیشن کے پچیس ارکان نے چوہدری نثار کے رویے کے خلاف سینیٹ میں تحریک استحقاق جمع کرا دی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کے بائیکاٹ کے بعد پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر رضا ربانی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا حساس معاملات پر بھی حکومت اور وزرا کے بیانات آپس میں نہیں ملتے جس سے جگ ہنسائی ہوتی ہے۔
اے این پی کے سینیٹر افراسیاب اور مسلم لیگ ق کے سینیٹر کامل علی آغا نے وزیر داخلہ چوہدری نثار کے رویے کو پارلیمنٹ کی توہیں قرار دیا۔ راجہ ظفرالحق کا کہنا تھا کہ ایوان کی کارروائی احسن طریقے سے چلانا چاہتے ہیں، حاصل بزنجو، عباس آفریدی، ظفرعلی شاہ، غفور حیدر پر مشتمل کمیٹی بنا دی گئی ہے، جو اپوزیشن سے جلد مذاکرات کرے گی۔
چئیرمین سینیٹ نے کہا کہ حکومتی بنچ نے اپوزیشن کو منانے کے لیے رابطہ کیا ہے۔اچھا عمل یہی ہے اپوزیشن بھی اہم ایجنڈے پر بحث کے موقع پر شریک ہو، چیئرمین سینٹ نے اپوزیشن کی غیر موجودگی کے باعث اجلاس پیر کی شام ساڑھے 3 بجے تک ملتوی کر دیا۔