نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اپوزیشن جماعت کانگریس اور اس کی حلیف جماعتوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی جانب سے دیے جانے والے بیانات ’دشمن کو فائدہ‘ پہنچانے کا سبب بن رہے ہیں۔
گزشتہ ہفتے بھارتی فضائیہ کی جانب سے پاکستانی علاقے بالاکوٹ میں فضائی حملے کے بعد بی جے پی حکومت اور بعض وزراء نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کارروائی میں بہت بڑی تعداد میں ’دہشت گرد‘ ہلاک کر دیے گئے، تاہم اب اپوزیشن کی جانب سے ہلاکتوں کے ان دعووں پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ اپوزیشن کا مطالبہ ہے کہ حکومت ان دعووں کے حق میں شواہد پیش کرے۔
بھارت میں مسلح افواج کی کارروائیوں پر سوالات اٹھانا نہایت غیرعمومی بات ہے، خصوصاﹰ اگر کوئی کارروائی دیرینہ حریف پاکستان کے خلاف کی گئی ہو۔ تاہم اپوزیشن رہنماؤں کی جانب سے 26 فروری کو بالاکوٹ میں کی جانے والی کارروائی سے متعلق حکومتی دعووں پر شکوک کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کا ایک الزام یہ بھی ہے کہ وزیراعظم مودی اور ان کی جماعت اس کارروائی کو سیاسی فوائد کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ واضح رہے کہ بھارت میں عام انتخابات رواں برس مئی میں ہونا ہیں۔
تاہم حکومت نے اپوزیشن کے ان مطالبات کو مسترد کر دیا ہے، جن میں حکومت سے کہا گیا تھا کہ وہ اپنے دعووں کی تصدیق کے لیے ثبوت دے۔
اتوار کے روز ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا، ’’ایک ایسے وقت میں جب فوج ملک کے اندر اور باہر دہشت گردوں کو کچلنے میں مصروف ہے، بھارت میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں، جو اس کے حوصلوں کو پست کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور جس پر دشمن خوش ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’میں کانگریس اور اس کی حلیف جماعتوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ وہ ایسے بیانات کیوں دے رہے ہیں، جس سے دشمنوں کا فائدہ ہو رہا ہے؟‘‘
بالاکوٹ حملے کے بعد پاکستان نے بھی بھارت میں فضائی حملے کیے تھے، تاہم ان حملوں میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔ پاکستانی موقف ہے کہ بھارتی فضائی حملے میں پاکستان میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔ پاکستانی حملے اور اس کے بعد ایک بھارتی لڑاکا طیارہ مار گرانے اور ایک بھارتی پائلٹ کو حراست میں لے لیا گیا تھا، تاہم بعد میں اسے بھارت کے حوالے کر دیا گیا۔ ان واقعات کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی اپنے عروج کو پہنچ گئی تھی، تاہم اب صورت حال کسی حد تک معمول پر آ چکی ہے۔
برصغیر پاک و ہند کی تحریک آزادی کے بڑے رہنماؤں میں شمار ہونے والے جواہر لال نہرو پریانکا گاندھی کے پڑدادا تھے۔ وہ آزادی کے بعد بھارت کے پہلے وزیراعظم بنے اور ستائیس مئی سن 1964 میں رحلت تک وزیراعظم رہے تھے۔ اندرا گاندھی اُن کی بیٹی تھیں، جو بعد میں وزیراعظم بنیں۔
عوامی رائے سے متعلق ایک بھارتی ادارے سی ووٹر کے بانی یشونت دیش مکھ نے خبر رساں ادارے روئٹرز سے بات چیت میں کہا، ’’اگر اپوزیشن قومی سلامتی سے متعلق موضوع پر اپنی یہ مہم جاری رکھتی ہے۔ تو مجھے ڈر ہے کہ اس سے اپوزیشن کو نہیں بلکہ مودی کو ہی فائدہ ہو گا۔‘‘
اس ایجنسی نے گزشتہ ہفتے کی فضائی کارروائی کے بعد سے اب تک کوئی عوامی جائزہ شائع نہیں کیا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اس حملے سے قبل تک مودی کی مقبولیت میں نمایاں کمی دیکھی گئی تھی، جو سن 2017 کے وسط سے اب تک کی سب سے زیادہ کمی ہے۔