اسلام آباد (جیوڈیسک) ایوانِ زیریں میں قائد حزب اختلاف کی تبدیلی کے معاملے پر شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین گروپ آمنے سامنے آ گئے۔
ترین گروپ ڈٹ گیا۔ صرف عمران خان کو اپوزیشن لیڈر ماننے کا اعلان کر دیا۔ دوسری جانب، شاہ محمود قریشی نے بنی گالہ میں عمران خان کو معاملے پر بریفنگ دی اور ایم کیو ایم کے ساتھ ہونے والی بات چیت سے آگاہ کیا۔
ادھر، اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کے لئے تحریک انصاف کی کوششوں کو ایک اور جھٹکا بھی لگا ہے۔ جماعت اسلامی، قومی وطن پارٹی اور مسلم لیگ قائد اعظم نے پی ٹی آئی کا ساتھ دینے سے انکار کر دیا ہے۔
ق لیگ نے شکایت کی ہے کہ اسے اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ جب کہ جماعت اسلامی کا مؤقف ہے کہ فی الحال قائد حزب اختلاف کی تبدیلی نہیں چاہتے۔