اسلام آباد (جیوڈیسک) قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لئے سپریم کورٹ سے 3 ماہ کا وقت مانگ لیا۔ اپوزیشن لیڈر نے چوہدری اعتزاز احسن اور رضا ربانی کی توسط سے سپریم کورٹ میں آئینی درخواست جمع کرائی جس میں موقف اختیار کیا۔
کہ چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ آئینی ہے جس کے لئے وزیراعظم سے مشاورت کرنی ہے جبکہ وزیراعظم چاہتے ہیں کہ مستقبل میں صاف اور شفاف انتخابات کے لئے ایسے شخص کا انتخاب کیا جائے جس پر تمام پارلیمانی جماعتیں متفق ہوں۔ درخواست میں مزید کہا گیا۔
کہ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر تقرری کے لئے ناموں پر غور کر رہے ہیں جبکہ تقرری کے عمل میں قانون سازی کے اقدامات پر عمل کرنے پر غور ہورہا ہے اور ضروری ہے کہ بامقصد مشاورت اور اتفاق رائے سے چیف الیکشن کمشنر کا تقرر کیا جائے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے لئے 28 اکتوبر تک کی ڈیڈ لائن دی تھی جبکہ چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں کیس کی سماعت 30 اکتوبر کو ہوگی۔