اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) حکومت نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیا۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے پریس کانفرنس میں شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی تصدیق کی۔
شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے جس میں نام ای سی ایل میں ڈالنے کی وجوہات بھی درج کی گئی ہیں۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہےکہ نیب ریفرنس کا ٹرائل شروع ہو چکا ہے، اس پر احتساب عدالت میں جرح جاری ہے، شہبازشریف کو ملک سے باہر بھیجنے سے ٹرائل تاخیر کا شکار ہوسکتا ہے، ان پر منی لانڈرنگ اور اثاثہ جات کا 7 ارب روپے کا کیس ہے۔
نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیاہےکہ آئین کےآرٹیکل 25 کے تحت مقدمے میں ایک ملزم کےساتھ امتیازی سلوک نہیں ہوسکتا، حکومت کے پاس ایسی کوئی دستاویزات نہیں جس سے ثابت ہو کہ شہباز شریف کو میڈیکل علاج کی ضرورت ہے۔
اس سے قبل ٹوئٹر پر جاری بیان میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالے جانے کی اطلاع دی۔
فواد چوہدری نےکہا کہ کابینہ کی منظوری اور قانونی ضابطے مکمل ہونے پر شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا اور اس حوالے سے ریکارڈ بھی اپ ڈیٹ کردیا گیا ہے۔
واضح رہےکہ شہباز شریف نے بلیک لسٹ میں نام موجود ہونے پر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا جس پر عدالت نے انہیں علاج کی غرض سے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی تاہم گزشتہ ہفتے بیرون ملک روانگی کے لیے جب شہباز شریف لاہور ائیرپورٹ پہنچے تو امیگریشن حکام نے انہیں پرواز میں سوار ہونے کی اجازت نہیں دی جس پر اپوزیشن لیڈر واپس گھر روانہ ہوگئے۔