اپوزیشن جماعتوں نے شمالی وزیرستان آپریشن کی حمایت کر دی

Senate

Senate

اسلام آباد (جیوڈیسک) قائد حزب اختلاف اعتراز احسن کہتے ہیں کہ وزیراعظم کے واضح اور دو ٹوک اعلان سے ثابت ہو گیا کہ حکومت گومگو کا شکار نہیں ہے۔ اے این پی کے سینیٹر افراسیاب خٹک کہتے ہیں کہ ریاست کے اندر ریاست برداشت نہیں کی جا سکتی۔

سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزاز احسن نے وزیراعظم کی تقریر پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس معرکے اور امتحان میں ہم صرف فوج نہیں حکومت کے بھی ساتھ کھڑے ہیں۔

حکومت کا فیصلہ ہے کہ اسلام، پاکستان اور معاشرے کے دشمنوں کے ساتھ جنگ فتح تک جاری رہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ‬‏‬ ‫‏ایسے آپریشن کے بعد آئی ڈی پیز کا مسئلہ سب سے بڑا ہوتا ہے‫۔ اُمید ہے وزیراعظم اور حکومت اپنی تمام صلاحیتیں اس طرف لائیں گے۔

اے این پی کے سینیٹر افراسیاب خٹک نے کہا کہ ان کی جماعت شمالی وزیرستان میں مقامی اور غیر ملکی شدت پسندوں کے خلاف حکومتی کارروائی کی حامی ہے۔ ‏‫غیر ضروری انسانی جانوں کا ضیاع روکنا ہو گا۔

‏ریاست کے اندر ریاست برادشت نہیں کی جا سکتی۔ ‏پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ اس وقت تک کارروائی جاری رکھی جائے جب تک شدت پسندی ختم نہیں ہو جاتی۔ پیپلز پارٹی کے ہی رضا ربانی نے کہا کہ پارلیمنٹ کا ان کیمرا مشترکہ اجلاس بلا کر پارلیمان کو اعتماد میں لیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کی بقاء کی جنگ ہے۔ قوم کو اندھیرے میں نہیں رکھ سکتے۔ اے این پی کے سینیٹر حاجی عدیل نے کہا کہ دہشت گرد صرف شمالی وزیرستان نہیں ہر جگہ موجود ہیں۔ جہاں جہاں بھی دہشت گرد ہیں وہاں آپریشن کیا جائے۔