کراچی : جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلی، شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ عوام کو مسلسل اذیت سے دو چار کرنے کے لئے بے ہنگم اور بلا ضرورت احتجاج، مظاہرے، دھرنے اور مخالفت کی سیاست پھر سے شروع کردی گئی ہے۔
ایک طرف بھارت ہم سے جنگ کی تیار ی کر رہا ہے دوسری طرف حکومت واپوزیشن نے نیشنل سیکورٹی کو بالائے طاق رکھ دیا ہے، فوج اور سیکورٹی اداروں کے لئے مسلسل درد سر بنائے رکھنے والی سیاسی جماعتیں سانحہ کوئٹہ کی اصل ذمہ دار ہیں، ایک سینئر وفاقی وزیر سے اس طرح کی غلطی ہوجانا کہ وہ حساس قومی معاملات کو میڈیا پر لے آئے یہ اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ وفاقی کابینہ میں سنجیدہ لوگوں کی کمی ہے۔
پارلیمنٹ میں موجود اراکین نے پارلیمنٹ کا تقدس پامال کر کے اسے قومی مسائل کے حل کا مرکزنہیں بلکہ ذاتیات کی جنگ کاا کھاڑہ بنا دیا ہے، مذہبی جماعتوں کا گرینڈ الائنس آنے والے انتخابات میں قوم کے ہر مسئلے کا حل ہوگا، ہمیں انقلابی تبدیلیوں کی ضرورت ہے، قوم دھرنے اور مظاہروں سے مزید بے وقوف نہیں بن سکتی ہے، بلاول نے کراچی کی سڑکوں پر رقص و سرور اور بے حیائی پھیلا کر 16اکتوبر کے شہداء کا خراج عقیدت نہیں بلکہ شرمندی اور عذاب میں مبتلا کیا۔
بزرگوں کو مشورہ دینا چاہیے تھا کہ اسلام میں مرحومین کے ایصال ثواب کی محافل منعقد کی جاتی ہیں، 12نومبر بروز ہفتہ مینار پاکستان میں مرکزی جماعت اہل سنت و جمعیت علماء پاکستان کے زیر اہتمام عزت رسول کانفرنسۖ کی تیاریوں کے سلسلے میںمرکزی و صوبائی قائدین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ مخالفت جمہوریت کے پیمانے میں رہ کر کی جائے، اپوزیشن ذاتیات کی جنگ لڑ رہی ہے، حکومت تحقیقات کمیشن مقرر کرے اور بھاگنے والے صحافی کی سنگین ترین غلطی کی وضاحت کرے۔
کراچی شہر کو ایک ہفتے میں دو بار یرغمال بنانے کی کوشش کی گئی، اپنے احتجاج یا ریلیوں کے لئے دو کڑوڑ کی آبادی کے شہر کو اذیت سے دوچار کرنا کہاں کا انصاف ہے؟پیپلز پارٹی لیاری کے پیپلز گرائونڈ میں جلسے کرلیا کرے شہر کو سیل نہ کرے، بلاول نہ سمجھ بچے جیسی باتیں کر رہے ہیں، ڈاکٹر عاصم یا قاتل میئر کے لئے ان کے دل میں ہمدردی کیوں جاگ رہی ہے، کیا بلاول ان کے جرائم کی پردہ پوشی کر رہے ہیں یا پھر خود بھی کہیں سہولت کار ہیں؟۔
شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ قائد ملت اسلامیہ کی فکر کو لے کر چل رہے ہیں، نظام مصطفیۖ کے نفاذ کے لئے ہر ممکن جدوجہد جاری رکھیں گے،تمام مسالک و مکاتب فکر کے لئے آج بھی امام شاہ احمد نورانی کی فکر مشعل راہ ہے، ہر دور میں مذہبی و مسلکی قیادت جے یو پی نے کی ہے،مینار پاکستان کا جلسہ پنجاب کی سرزمین پر جمعیت علماء پاکستان کی قوت کا مظاہرہ ہوگا، بعض لوگ سمجھتے ہیں جے یو پی کے خلاف سازشیں کرکے اکابرین کی جماعت کا کمزور کردیں گے۔
ہم نے ان کے لئے سرپرائز تیار کئے ہوئے ہیں، وقت آنے والے حیران کردینگے، ناموس رسالت ۖ کے محاز پر کام کرنے کی ضرورت ہے مگر بعض لوگ اس اہم ترین مسئلے کو اپنی ذاتی انا کے لئے غلط طریقے سے استعمال کر رہے ہیں، قوم ان کو مکمل رد کرچکی ہے، جمعیت علماء پاکستان نظام مصطفیۖ کے نفاذ اور مقام مصطفیۖ کے تحفظ کی علمبردار ہے اور تا قیامت اس مشن پر گامزن رہے گی۔