ظلم، لا قانونیت اور غیر حق بجانب کاروائیوں کے سامنے خاموشی ایک مسلمان کو زیب نہیں دیتی، ترک صدر

Recep Tayyip Erdogan

Recep Tayyip Erdogan

ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) ظلم، لا قانونیت اور غیر حق بجانب کاروائیوں کے سامنے خاموشی ایک مسلمان کو زیب نہیں دیتی، ترک صدر
صدر رجب طیب ایردوان کا کہنا ہے کہ نظریاتی انتہا پسندی کی اب صدارتی سطح پر بھی پذیرائی کیے جانے کا مشاہدہ ہو رہا ہے۔

جناب ایردوان نے جمعیت ِ مسلم امریکہ کے سالانہ کنونشن سے ویڈیو کانفرس کے ذریعے رابطہ قائم کرتے ہوئے امسال نہ صرف عام وبا کے باعث بلکہ اس سے بھی کہیں زیادہ سرعت سے پھیلنے والے ’’اسلام دشمنی‘‘ وائرس کے خلاف نبرد آزما ہونے پر مجبور ہونے کی توضیح کرتے ہوئے کہا کہ ’’طویل عرصے سے جمہوریت کا گہوارہ تصور کیے جانے والے ممالک میں ثافتی نسل پرستی، تفریق بازی اور عدم رواداری اب خفیہ نہ رکھ سکنے کی سطح تک جا پہنچی ہے۔

اسلام اور غیر ملکی دشمنی کے اب سیاست کو اسیر بنانے ، روز مرہ کی زندگی میں مشکلات پیدا کرنے، حکومتی پالیسیوں کو رخ دینے والی ایک تحریک کی ماہیت اختیار کرنے کا ذکر کرنے والے جناب ایردوان کا کہنا تھا کہ متعدد ممالک میں عقیدے سے لیکر لسان یا پھر لباس کے باعث مسلمانوں سے اجنبیت ایک عام فعل بن چکا ہے۔

سویڈن اور ناروے میں قرآن کریم کو شہید کیا جانا، فرانس میں پریس آزادی کے نام پر پیغمبرِ اسلام کے گستاخانہ خاکوں کی حوصلہ افزائی اور مسلمانوں کے تقدس کی پامالی اس تحریک کی چند مثا لیں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ذہنیت کے لحاظ سے داعش یا پھر فیتو دہشت گردتنظیموں سے مختلف نہ ہونے والی اس نظریاتی انتہا پسندی نے بتدریج وسعت پکڑنی شروع کردی ہے، حتی صدارتی سطح پر بھی اس کی پزیرائی کا مشاہدہ ہو رہا ہے۔

انسانوں کے تقدس کی تحقیر کا آزادی سے بالکل کو ئی تعلق نہ ہونے پر زور دیتے ہوئے ترک صدر نے بتایا کہ قرآن کریم کو نذر آتش کرنے والوں کی پیٹھ کو سہلانے والے، پیغمبرِ اسلام سے گستاخی کی حوصلہ افزائی کرنے والے ، مساجد پر حملوں کو نظر انداز کرنے والے آزادی کے بجائے فاشزم کو پوشیدہ رکھنے کی چالیں ہیں۔ دوسری جانب جب آپ ان پر نکتہ چینی کرتے ہیں تو ان میں برداشت کا مادہ تک نہیں ہوتا۔

ایردوان نے اسلام و انسانی دشمنی کے اس قدر طوالت پکڑنے کی سب سے بڑی وجہ مسلمانوں کی غفلت سے تعلق رکھنے کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے مقدس اقدار پر حملوں کے خلاف تمام تر فرق کو ایک جانب چھوڑتے ہوئے دین اسلام کی مشترکہ بنیادوں پر یکجا ہونا ہک سب کا فرض ہے۔ چاہے کوئی بھی کیوں نہ کرے غیر حق بجانب اور غیر قانونی کاروائیوں کے سامنے خاموشی اختیار کرنا کسی مسلمان کو زیب نہیں دیتا۔