ادارہ حق ایجوکیشن اینڈ ریسرچ فاؤنڈیشن کے تعلیمی سال کے آغاز پر ایک دعائیہ تقریب کا انعقاد ہوا

Memorial Ceremony

Memorial Ceremony

کانپور (ڈاکٹر محمد راغب دیشمکھ سے) فضلائے مدارس کو کو انگریزی سکھانے کا ادارہ حق ایجو کیشن اینڈ ریسرچ فاؤنڈیشن کے تعلیمی سال کے آغاز پر ایک دعائیہ تقریب کا انعقاد ہوا جس میں علماء نے حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے تعلیم حاصل کر کے اسلام کی سچی وپرامن تعلیمات کو عام کرنے اور اسلام پر ہونے والے بے جا اعتراضات کا موثر جواب دینے کی تلقین کی۔

شہرکے مقتدر عالم دین استاذ الاساتذہ مولانا مفتی محمد شکیل صاحب قاسمی نے اپنے مختصر وجامع خطاب میں کہا کہ اللہ نے مسلمانوں کو خیر امت بناکر بھیجا ہے اور آپ کودین کی خدمت کے لیے خیر امت سے منتخب فرمایا ہے اس لئے آپ کی ذمہ داریاں بہت زیادہ ہیں ۔دین کی اشاعت کے لیے اللہ نے نبیوں ورسولوںکو بھیجا لیکن امت محمدیہ کوخیر امت بناکریہ کام سونپا گیا ہے ۔اور اللہ نے دین کی خدمت کے لئے آپ کو منتخب کیاہے آپ اس کی قدر کریں ، دین کی خدمت کے لئے جو بھی جائز ذرائع ووسائل کا استعمال کریںاس کو صرف ذریعہ ہی رہنے دیں آپ کا جو اصل مقصد بندوں کو اللہ سے ملانا ہے اس کو کبھی بھی ہاتھ نہ جانے دیں اس کو مضبوطی سے پکڑے رہیں۔

حق ایجوکیشن اینڈ ریسرچ فاؤنڈیشن کے چیئر مین مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمی موجودہ حالات کے تناظر میں خطاب کرتے ہوئے انگریزی زبان سیکھنے کی اہمیت وضرورت پر زور ڈالتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا کی قومیں اور مذاہب شدید اختلافات کے باوجود اسلام دشمنی میں متحد ہوگئے ہیں۔ یہودی ونصاریٰ کے درمیان اختلافات اتنے شدید ہیں شاید ہی کسی کے درمیان اتنے شدید اختلافات ہوں اس کے باوجود وہ لوگ اسلام دشمنی میں ایک ہوگئے ہیں اور دین اسلام ومسلمانوں کے خلاف طرح طرح کی ہرزہ سرائی وبدگمانی پھیلانے میں دین رات ایک کئے ہوئے ہیں۔

میڈیا کے ذریعہ اسلام کی شبیہ کو مسخ کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں، لوگوں میں بے سرو پیر کے پروپیگنڈے کئے جارہے ہیں جس سے عوام ہی نہیںبلکہ تعلیم یافتہ طبقہ کے لوگ بھی متاثر ہو رہے ہیں ۔ مولانا طلباء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو انگریزی پڑھانے کا مقصد اسلام کے خلاف اٹھنے والے چیلنجوں کا مقابلہ کرنا ہے ۔ اپنے اندر دینی فکر پیدا کریں اور آپ لوگ کہیں بھی رہیں اپنی دینی فکر کے ساتھ رہیں۔

اس سے قبل مدرسہ جامع العلوم پٹکا پور کے استاذ حدیث ومفتی اور حق ایجو کیشن اینڈ ریسرچ فاؤنڈیشن کے نائب چیئر مین مولانا مفتی عبدالرشید قاسمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ کوئی بھی زبان بری نہیں ہے تمام زبانیں اللہ کی بنائی ہوئی ہیں ۔ نیت کی درستگی کے ساتھ جو بھی زبان سیکھای جائے گی وہ دینی علم بن جائے گی۔ مشتشرقین نے قرآن وحدیث، فقہ وغیرہ کی تعلیم حاصل کی اور اس میں بہت زیادہ مہارت بھی حاصل کرلی لیکن چونکہ ان کی نیت ٹھیک نہیں تھی اس لئے اسلامی علوم بھی ان کے علم دین نہیں بن سکا۔

مولانا نے مزید کہا کہ انگریزی کو مسلمان بنانے کی ضرورت ہے اس کا طریقہ یہ ہے کہ اس زبان میں اسلامی تعلیمات پر مشتمل زیادہ سے زیادہ لٹریچر، کتابیں ، تفسیر واحادیث وغیرہ پرکام کریں ۔ مولانا وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اردو ایک مشترکہ زبان ہے کسی ایک خاص طبقے کی زبان نہیں ہے لیکن ہمارے اکابرین نے اردو میں اتنا دینی کام کیا ہے کہ لوگ یہ سمجھنے لگے کہ یہ اسلامی زبان ہے۔ مسلمانوں کو یہ زبان اس لئے بھی پیاری لگتی ہے کہ اسلامی تعلیمات کا ذخیرہ اس میں موجود ہے۔ اسی طرح انگریزی میں بھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔ مولانا نے طلباء کو موبائل کے استعمال سے گریز کرنے کی کو تلقین کی اور کہا موبائل طلباء کے لئے سم قاتل ہے، اس سے علم حاصل کرنے کے لئے جس یکسوئی کی ضرورت ہوتی ہے وہ نہیں مل پاتی۔

حق ایجو کیشن اینڈ ریسرچ فاؤنڈیشن کے استاذ مولانا عبدالعلیم قاسمی نے نظامت کے فرائض انجام دئے اور تقریب کا افتتاح مولاناا حمد مکین قاسمی کی تلاوت قرآن سے ہوا۔ بارگاہ رسالت مآب میں مولانا امام الدین نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ حضرت مولانا مفتی محمد شکیل قاسمی صاحب کی دعاء پر تقریب کا اختتام ہوا۔ شکریے کے کلمات حق ایجوکیشن اینڈ ریسرچ فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر مولانا حفظ الرحمن قاسمی نے ادا کئے۔

تقریب کو کامیاب بنانے میں مولانا محمد جاوید قاسمی، مولانا محمد انس قاسمی، مولانا محمد محسن جامعی مولانا محمد ایاز ثاقبی، مفتی محمد فرقان، مولانا محمد عثمان اوربھائی محمد سلیم نے اپنا بھر پور تعاون پیش کیا۔

چیئرمین مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمی بچوں کو نصیحت فرماتے ہوئے ساتھ میں مولانا شکیل قاسمی ، مولانا حفظ الرحمان قاسمی ، مفتی عبد الرشید قاسمی ، علماء کرام و بچے۔