ایبٹ آباد (جیوڈیسک) ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے مکان کی جگہ کو قبرستان کے لیے وقف کیا جا رہا ہے اور اس مقصد کے لیے کینٹونمنٹ بورڈ نے پلاٹ کے آس پاس چار دیواری کی تعمیر شروع کر دی ہے۔
یہ مکان مقامی انتظامیہ اور صوبائی حکومت کے لیے درد سر بنا رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ اس پلاٹ کے بارے میں پانچ سالوں میں کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا کہ یہاں کیا کیا جائے۔ اب کینٹونمنٹ بورڈ نے فیصلہ کیا ہے کہ یہ جگہ قبرستان کے لیے وقف کر دی جائے۔
اس سے پہلے مشورہ دیا گیا تھا کہ یہاں بچوں کے لیے پارک بنایا جائے لیکن اس تجویز کو مسترد کر دیا گیا تھا۔
کینٹونمنٹ بورڈ نے اس جگہ کو قبرستان بنانے کے لیے چاردیواری کا کام شروع کر دیا ہے۔ کینٹونمنٹ بورڈ کے رکن بشیر خان نے بی بی سی کو بتایا کہ بورڈ نے اس معاملے پر بحث کی تھی جس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ یہاں قبرستان ہونا چاہیے۔
اسامہ بن لادن کے مکان کو مسمار کر دیا گیا تھا اور انتظامیہ نہیں چاہتی کہ یہاں اسامہ بن لادن کے نام پر کوئی یادگار بن جائے مقامی لوگوں نے بتایا کہ انتظامیہ نہیں چاہتی کہ یہ جگہ اسامہ بن لادن کے حوالے سے کوئی یادگار بن جائے۔
مقامی صحافی شبیر حسین امام کے مطابق انتظامیہ کے سامنے متعدد تجاویز تھیں لیکن مختف وجوہات کی وجہ سے ان تجاویز پر عمل درآمد نہیں ہو سکا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ علاقہ کینٹونمنٹ بورڈ کی حدود میں آتا ہے۔ شبیر حسین امام کے مطابق یہ زمین اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد صوبائی حکومت کینٹونمنٹ بورڈ اور مقامی انتظامیہ کے درمیان متنازع بنی رہی ہے۔
اس بارے میں صوبائی حکومت کے ترجمان مشتاق غنی اور ایبٹ آباد کی ڈپٹی کمشنر عمارہ خٹک سے رابطے کی بارہا کوشش کی گئی اور انھیں پیغامات بھی بھیجے گئے لیکن ان سے رابطہ نہیں ہو سکا یا وہ اس بارے میں بات نہیں کرنا چاہتے تھے۔
مبینہ طور پر اسامہ اس گھر میں پانچ سال رہے تھے بلال ٹاؤن کے اس مکان میں القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کی رہائش گاہ تھی اور ان کی ہلاکت کے بعد اس عمارت کو منہدم کر دیا گیا تھا اور اس پلاٹ کو بچے کھیل کے میدان کے طور پر استعمال کرتے تھے۔
القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کو مئی 2011 میں ایبٹ آباد کے اس مکان میں امریکی سکیورٹی اہلکاروں نے ایک خفیہ آپریشن میں ہلاک کر دیا تھا۔