اسلام آباد (جیوڈیسک) جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن نے کہا ہے کہ اسامہ بن لادن جیسے لوگ مرتے نہیں بلکہ ہمیشہ دلوں میں زندہ رہتے ہیں۔
اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں ایک سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ دنیا کی 60 فیصد فوج پچھلے 11 سال سے نہتے لوگوں کو شکست دینے کی کوشش کرتی رہی لیکن صرف اسامہ بن لادن کو مار دینا دنیا کی 60 فیصد فوج کی بڑی کامیابی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اسامہ بن لادن جیسے لوگ مرتے نہیں بلکہ دلوں میں زندہ رہتے ہیں، امریکا نے پہلے اسامہ بن لادن کو دہشت گرد قرار دیا لیکن جب دہشت گرد قرار دینے سے کوئی فائدہ نہیں ہوا تو انہیں ڈیموکریٹ تصور کیا گیا۔
منور حسن نے کہا کہ 12 سال سے امریکا اور نیٹو نے افغانستان میں ڈیرے ڈالے رکھے اور وہاں سے امریکیوں کا واپس جانے کا کوئی ارادہ نظر نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ افغان ایک دشمن سے نمٹتے ہیں تو دوسرا دشمن کھڑا ہو جاتا ہے، پہلے جنگ لڑنے روس آیا اس کی شکست کے اثرات مشرقی یورپ تک گئے۔
امیر جماعت اسلامی نے حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سمجھ نہیں آتی کہ حکمران کس چیز کے حامی ہیں، پاکستان مسلم لیگ (ن) کو عوام نے میں ڈیٹ دیا لیکن وقت گزرنے کے ساتھ معلوم ہو رہا ہے کہ مینڈیٹ بھاری ہے اور حکمران ہلکے اس لئے عوام کی جانب سے دیا جانے والا مینڈیٹ ان سے سنبھالا نہیں جا رہا۔
حکمرانوں کے منہ سے سسکیاں نکل رہی ہیں انہیں سمجھ نہیں آ رہا کہ توانائی بحران کیسے دور ہو، بدامنی پر کس طرح قابو پایا جائے اور لاقانونینت کا کیسے مقابلہ کریں۔ ملسم لیگ (ن) کو چاہئے کہ اپنے منشور پر پابندی لگا دے تا کہ اسے کوئی پڑھ نہ سکے اور عوام سے کہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ہمارا منشور بھی بدل گیا ہے۔