ایبٹ آباد میں اسامہ کے کو ہلاک کرنے والی امریکی نیوی کے شوٹر کے اسکوائر میگزین کو دیئے گئے انٹرویو کی مزید تفصلات سامنے آئی ہیں۔ اسامہ کو ہلا ک کرنے والے امریکی نیوی کے شوٹر کے مزید انکشافات بھی سامنے آئے ہیں جواس سے پہلے منظر عام پر نہیں آئے تھے۔
ایک میگزین کو دیئے گئے انٹرویو میں شوٹر نے بتایا کہ جب ہم عمارت میں داخل ہونے کے بعد سیڑھیوں سے نیچے گئے تو ایک ہی کمرے میں پندرہ افراد سورہے تھے ۔ جبکہ سیڑھیوں پر دو لاشیں پڑی تھیں ۔ شوٹر کے مطابق جب مجھے ایک چاپر کے گرنے کا پتہ چلا تو میرے ذہن میں خیال آیا کہ اب ہم اس عمارت سے نہ نکل سکیں گے۔ پھر میں نے سوچا اگر ایسا ہوا تو ہم کار چھین کا اسلام آباد کا رخ کر سکتے ہیں۔ جب کہ پاکستان آرمی سے مڈبھیڑ بھی ایک آپشن تھا جو ہم نہیں چاہتے تھے۔
شوٹر کے مطابق جب وہ اسامہ کے کمرے میں داخل ہوا تو اسامہ ایک عورت کے کندھے پر ہاتھ رکھے کھڑا تھا ۔ جوبعد میں پتہ چلا کہ اس کی بیوی امل تھی۔ اسامہ رائفل اٹھانے کیلئے شیلف کی طر ف ہاتھ بڑھایا اور امل کو آگے کی طرف دھکیلا۔ وہ آگے بڑھا اور یہی وہ لمحہ تھا جب میں نے اسامہ کے ماتھے پر یکے بعد دیگرے دو گولیاں ماریں ۔ دوسری گولی لگنے کے بعد اسامہ اپنے بیڈ کے سامنے گرگیا ۔ جہاں میں نے اسے تیسری گولی ماری۔