لاس اینجلس (اصل میڈیا ڈیسک) فلمی دنیا کے سب سے بڑے اور معتبر ترین ایوارڈز آسکرز 2020 کی نامزدگیوں کا اعلان کردیا گیا ہے جس میں ڈارک کامک فلم “جوکر” 11 نامزدگیوں کے ساتھ سرِفہرست ہے۔
ہالی وڈ کی رنگا رنگ 92 ویں اکیڈمی آسکرز ایوارڈزکی تقریب 9 فروری کو امریکی ریاست لاس اینجلس کے ڈوبلی تھیٹر میں منعقد ہوگی۔
فلمی دنیا کے معتبرترین ایوارڈز آسکر 2020 کےلیے بہترین فلم اوربہترین ہدایت کار سمیت 11 نام زدگیوں کےساتھ فلم ’’جوکر‘‘ سرفہرست ہے۔
دی آئرش، 1917، ونس اپون اے ٹائم ان ہالی وڈ کوبھی 10، 10 ایوارڈزکے لیےنامزد کیا گیا ہے۔
دوسری جانب لٹل ویمن اور پیراسائیٹ کو 6 نامزدگیاں ملیں جب کہ فورڈ ورسس فیراری، جوجوریبٹ اورمیرج اسٹوری بھی بہترین فلموں میں نامزد کی گئی ہیں۔
اینٹونیوبنڈیراس کو فلم پین اینڈ گلوری، لیونارڈوڈی کیپریو کو ونس اپون اے ٹائم ان ہالی وڈ، ایڈم ڈرائیور کو میرج اسٹوری، جوکوین فونکس کو جوکر اورجوناتھن پرائس فلم دی ٹو پوپس میں بہترین اداکارکے لیے نامزدگی حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
اداکار بریڈ پٹ کو فلم ونس اپون اے ٹائم ان ہالی وڈ میں بہترین معاون اداکار کی نامزدگی ملی ہے اور انہیں امید ہے کہ وہ اپنے 30 سالہ کیرئیر میں پہلا آسکر جیتنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
اداکارہ سنتھیا ایریوو فلم ہیریٹ، اسکارلٹ جوہانسن کو میرج اسٹوری، ساؤریز رونان کو لٹل ویمن، رینی زلویگرکو فلم جوڈی اور چارلائز تھیرون کو فلم بوم شیل میں شاندار پرفارمنس کا مظاہرہ کرنے پر بہترین اداکارہ کےلیے نامزد کیا گیا ہے۔
آسکرز 2020 کی نامزدگیوں کے ساتھ ہی تنقید کا طوفان بھی کھڑا ہوگیا ہے، فلمی پنڈتوں نے فلم ہسٹلر میں نامور اداکارہ جینفرلوپیزکو اور ایڈم سینڈلر کو فلم ان کٹ جیمز میں جب کہ ایڈی مرفی اوررابرٹ ڈی نیروجیسے بڑے اداکاروں کو نامزد نہ کرنے پر حیرت کا اظہارکیا ہے۔
علاوہ ازیں خاتون ہدایت کارہ گریٹا گیروگ کو نظر انداز کرنے پربھی آسکرز انتظامیہ پر شدید تنقید کی جارہی ہے۔