کراچی (اسٹاف رپورٹر) آٹھ سو اڑتیس ارب روپے کی پاکستانی کرنسی کی بیرون ملک منتقلی پر اظہار تشویش اور منتقل کی گئی قومی کرنسی کی وطن واپسی کیلئے مثبت اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ‘خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی فرزند جونا گڑھ اقبال چاند اور این جی پی ایف کے چیئرمین عمران چنگیزی نے کہا ہے کہ پاکستانی قوانین کے تحت بیرون ملک جانے والے افراد اپنے ساتھ زیادہ سے زیادہ 10 ہزار ڈالر تک لیجاسکتے ہیں۔
جبکہ 1992ءمیں بنائے گئے فارن کرنسی اکاونٹ کے ذریعے باہر لیجانے والی کرنسی کی کوئی حد نہیں ہے جس کی وجہ سے نہ صرف ہنڈی ‘ لانچوں اور جہازوں کے زریعے قومی سرمایہ بیرون ملک منتقل ہوتا رہا ہے بلکہ فارن کرنسی اکاونٹس بھی قومی سرمائے کی بیرون ملک منتقلی کا ذریعہ بنے ہیں جو انتہائی تشویشناک امر ہے اسلئے ضروری ہے کہ 8 ارب سے زائد بیرون ملک منتقل کردہ پاکستانی کرنسی و سرمائے کی وطن واپسی یقینی بنانے کیساتھ فارن اکاﺅنٹس کے ذریعے رقم کی بے جا منتقلی پر بھی پابندی لگا ئی جائے۔