پی ایس او (جیوڈیسک) پی ایس او کی مالی مشکلات شدت اختیار کر گئیں۔ پی ایس او کے مطابق اگر فوری طور پر پینتالیس ارب روپے نہیں ملے تو ڈیفالٹ کر جائیں گے ۔ پاکستان اسٹیٹ آئل شدید ترین مالی بحران کا شکار ہو گئی ہے جس کے باعث ملک بھر میں فرنس آئل کی فراہمی معطل ہونے کا خدشہ ہے۔
ذرائع کے مطابق اس وقت مختلف اداروں پر پی ایس او کے واجبات ایک سو اٹھاون ارب روپے سے بڑھ گئے ہیں جس میں پی آئی اے، پاکستان ریلوے،کے ای ایس سی، حبکو کیپکو اور دیگر ادارے شامل پی آئی اے کو تیل کی فراہمی روک دی گئی ہے۔ پی آئی اے پر واجب الادا رقم کا حجم ایک ارب اسی کروڑ ہو گیا ہے ۔
پی ایس او کے مطابق ایک بار ڈیفالٹ ہونے کی صورت میں پینتالیس روز تک تیل کی درآمدات بند ہوں گی اور ملک بھر میں فرنس آئل کی فراہمی معطل ہونے کا خدشہ ہے جس کے نتیجے میں بجلی کا بحران پیدا ہو سکتا ہے۔ پاور سیکٹر کو فرنس آئل کی فراہمی میں چھ ہزار میٹر ک ٹن یومیہ کمی کر دی گئی ہے جو کہ شدید بجلی بحران کا باعث بن سکتا ہے ۔جبکہ پی ایس او نے مالی بحران سے نکلنے کے لئے حکومت سے فوری طور پر پچاس ارب روپے طلب کر لئے ہیں۔
دوسری جانب پی ایس ا وکی مالی مشکلات کو دیکھتے ہوئے حکومت نے فوری طور پر پانچ ارب روپے جاری کردیئے ہیں تاہم پی ایس او ذرائع نے پانچ ارب روپے کی رقم کو ناکافی قرار دیا ہے ۔