اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی قیادت پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی ختم کرانے کیلئے ثالثی کا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے تاہم اس کیلئے ضروری ہے کہ دونوں فریق آمادہ ہوں محض ایک فریق کی خواہش پر ثالثی کا کردار نتیجہ خیز نہیں ہو سکتا۔
یہ بات اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کے زیرانتظام ہونے والی ایک تقریب میں ایک سفارتی ذریعے نے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اس تقریب کا اہتمام اسلام آباد کے سفارتخانے کی میڈیا ٹیم میں نئے ترجمان Toe Wierichs اور ڈپٹی ترجمان Sot Robinson کو اسلام آباد میڈیا کے سینئر ارکان سے متعارف کرانے کیلئے کیا تھا۔
دونوں ترجمان شخصیات مختلف ممالک میں امریکی سفارتخانوں میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔ تقریب میں شریک مذکورہ سفارتی ذریعے نے غیر رسمی گفتگو کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امریکا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر گہری نگاہ رکھے ہوئے ہے تاہم مذکورہ ذریعے نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ ہونے کا کوئی خدشہ نہیں۔
افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے ہونے والی گفتگو میں ذرائع کا کہنا تھا کہ افغان مفاہمتی عمل میں پاکستان کا کردار انتہائی اہم ہے اور ہم اس کا اعتراف اور ستائش کرتے ہوئے ہیں۔ مفاہمتی عمل کیلئے امریکا کے خصوصی ایلچی زلمے خلیل جلد ہی پاکستان کے دورے پر آئیں گے۔