اسلام آباد (جیوڈیسک) نگران حکومت سے منصوبے پر کام کی منظوری حاصل نہیں ہوسکتی، نئی حکومت کا انتظار کرنا ہوگا، 2014 تک منصوبے کی تکمیل مشکل دکھائی دے رہی ہے ۔پاکستان میں حکومتی تبدیلی اور سیاسی منتقلی کے باعث پاک ایران گیس منصوبے کی تکمیل تاخیر کا شکار ہوسکتی ہے۔
عرب اخبار کے مطابق سیکرٹری پٹرولیم عابد سعید نے کہا ہے کہ معاہدے کے مطابق پاکستانی سائیڈ پر گیس پائلٹ لائن کی تعمیر کیلئے دسمبر 2014 کی ڈیڈ لائن مقرر ہے تاہم اس مقررہ مدت کے اندر کام مکمل ہونا مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات اور اقتدار کی منتقلی کے عمل کے باعث منصوبے پر کام معطل کیا گیا تھا جبکہ نگران حکومت کی جانب سے ابتدائی تعمیر کے حوالے سے منظوری بھی نہیں دی گئی ہے جو کام شروع کرنے میں تاخیر کی بڑی وجہ ہے۔
وزارت پٹرولیم کو منصوبے پر کام شروع کرنے کیلئے نئی حکومت کی جانب سے منظوری کی ضرورت ہے۔ نئی حکومت کے قیام تک اس کا انتظار کرنا ہوگا۔ مینجنگ ڈائریکٹر آف ایرانی انٹر سٹیٹ گیس کمپنی مبین صولت نے اس حوالے سے کہا ہے کہ ایران نے اپنی سائیڈ پر 900 کلومیٹر گیس پائپ لائن مکمل کرلی ہے جبکہ مزید 250 کلومیٹر تک 60 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے تاہم پاکستانی سائیڈ پر کام ابھی تک شروع ہی نہیں ہوسکا اور انجینئرنگ اور تعمیراتی کمپنیوں کو اپنا کام شروع کرنے کیلئے ضمانت کی ضرورت ہے۔