کراچی (جیوڈیسک) ایرانی رکن پارلیمنٹ نے ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کی تعمیر میں بار بار تاخیر پر پاکستان پر شدید تنقید کی ہے، انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ ایران کے مفاد میں نہیں رہے گا۔
ایرانی خبررساں ادارے ”فارس“ سے بات کرتے ہوئے ایرانی پارلیمنٹ کے توانائی کمیشن کے ایک رکن جلیل جعفری بونیح خالخیل نے آئی پی گیس پائپ لائن منصوبے کے کام میں بار بار تاخیر پر پاکستان پر شدید تنقید کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ منصوبہ تہران کے لئے زیادہ فائدہ مند نہیں ہے۔
جعفری نے زور دے کر کہا کہ پاکستان ایک مسلمان اور ایران کا ہمسایہ ملک ہے، اس نے اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا اور تجربہ ظاہر کرتا ہے پاکستان ایران کو رقم ادا نہیں کرے گا۔ جیسا کہ پاکستان اپنے حصے کی پائپ لائن کی تعمیرکے اخراجات ادا نہیں کرنا چاہتا۔ انہوں نے پاکستان کے حصے کی پائپ لائن کی تکمیل میں طویل تاخیر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جاری موجودہ حالات میں یہ منصوبہ ایران کے مفاد میں نہیں ہوگا،اس کیلئے زیادہ معاشی جواز کی ضرورت نہیں ہے۔جعفری کا یہ ردعمل پاکستان کے پٹرولیم و قدرتی وسائل کے وفاقی وزیر شاہد خاقان عباسی کے اس بیان کے بعد آیا جس میں انہوں نے کہا کہ ایران کے خلاف پابندیوں کی وجہ سے پائپ لائن پر کام کرنا ممکن نہیں۔
گزشتہ ماہ تہران نے شیڈول کے مطابق پائپ لائن کی تعمیر میں تاخیر پر پاکستان کو اس سلسلے میں خبردار کیا تھا۔بین الاقوامی اور تجارتی امور کے ایران کے نائب وزیر تیل علی ماجدی نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان نے تہران اور اسلام آباد کے درمیان معاہدے کے تحت اپنے وعدوں پر سنجیدہ اقدام نہیں لئے۔ماجدی نے کہا کہ اس منصوبے کی پائپ لائن کا ایران کی سرزمین پر 75فی صد کام مکمل ہو چکا ہے۔ایران اپنے ملک میں اس منصوبے کی 900 کلومیٹر پائپ لائن بچھا چکا ہے جب کہ پاکستان نے اپنے حصے کی 700 کلومیٹر کو ابھی تعمیر کرنا ہے۔