لاہور (جیوڈیسک) چیف سلیکٹر انضمام الحق نے پی سی بی ہیڈکوارٹرز میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے مابین ہونے والے ٹیسٹ میچوں کی سیریز کیلئے مرتب کردہ قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں سمیع اسلم، اظہر علی، اسد شفیق، بابر اعظم، راحت علی، مصباح الحق، محمد نواز، سرفراز احمد، یاسر شاہ، محمد عامر سہیل خان، عمران خان اور ذوالفقار بابر شامل ہیں۔
انضمام الحق نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ یونس خان فی الحال علیل ہیں اور ڈاکٹروں نے انہیں آرام کا مشورہ دیا ہے۔ لہٰذا وہ پہلا میچ نہیں کھیل سکیں گے۔ تاہم وہ ہمیں دوسرے ٹیسٹ میچ کیلئے دستیاب ہوں گے۔ محمد عامر کے متعلق انضمام الحق کا کہنا تھا کہ ان کی والدہ اسپتال میں ہیں، تاہم ان کی حالت اب بہتر ہے، امید ہے وہ جلد ڈسچارج ہو جائیں گی اور محمد عامر پیر سے ہمیں دستیاب ہوں گے۔
انضمام الحق کا یہ بھی کہنا تھا کہ ٹیم سلیکٹ کرتے وقت وہ ہمیشہ کپتان اور کوچ کی رائے کو نہایت اہمیت دیتے ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ جو پرفارم کرے گا اسے ٹیم میں جگہ ضرور ملے گی تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا بہت سے لڑکوں میں بہت زیادہ ٹیلنٹ ہے لیکن ظاہر ہے سب کو ایک ہی وقت میں ٹیم میں نہیں کھلایا جا سکتا۔
انضمام الحق نے بتایا کہ محمد نواز کو کھلانے کا سبب یہ ہے کہ وہ باؤلر ہونے کے ساتھ ساتھ مکمل بیٹسمین بھی ہیں۔ بعض سینئر کھلاڑیوں کی ریٹائرمنٹ اور فیئرویل سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انضمام الحق کا کہنا تھا کہ میں سلیکٹر ہوں، کسی کو ٹیم میں تو رکھ سکتا ہوں لیکن کسی کو فیئرویل دینا میرے اختیار میں نہیں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انضمام نے بتایا کہ محمد حفیظ کی بیٹنگ پرفارمنس سے مطمئن نہیں ہوں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سلمان بٹ اپنا پہلا سیزن کھیل رہے ہیں، اگر انہوں نے اچھی کارکردگی دکھائی تو توجہ دیں گے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بہت زیادہ تبدیلیاں ٹیم کیلئے نقصان دہ ہوتی ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ٹیم کے پاس اچھے آل راؤنڈرز کی کمی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ خواہش ہے حفیظ کا باؤلنگ ایکشن کلیئر ہو جائے۔ حفیظ کے ساتھ ساتھ شان مسعود، محمد رضوان اور افتخار احمد کو بھی ٹیم سے ڈراپ کر دیا گیا ہے۔